صحیح بخاری ۔ جلد اول ۔ خرید وفروخت کے بیان ۔ حدیث 2101

بیع مزابنہ کا بیان مزابنہ یہ ہے کہ خشک کھجور کے عوض درخت سے لگی ہوئی کھجور اور کشمش انگور کے عوض بیچے اور بیع عرایا کا بیان انس نے بیان کیا کہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے محاقلہ اور مزابنہ سے منع فرمایا ۔

راوی: عبداللہ بن مسلمہ مالک نافع ابن عمر زید بن ثابت

حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مَسْلَمَةَ حَدَّثَنَا مَالِکٌ عَنْ نَافِعٍ عَنْ ابْنِ عُمَرَ عَنْ زَيْدِ بْنِ ثَابِتٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمْ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَرْخَصَ لِصَاحِبِ الْعَرِيَّةِ أَنْ يَبِيعَهَا بِخَرْصِهَا

عبداللہ بن مسلمہ مالک نافع حضرت ابن عمر حضرت زید بن ثابت سے روایت کرتے ہیں انہوں نے بیان کیا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے عریہ کے مالک کو اجازت دی ہے کہ اس کو اندازے سے بیچیں۔

Narrated Zaid bin Thabit:
Allah's Apostle al lowed the owner of 'Araya to sell the fruits on the trees by means of estimation.

یہ حدیث شیئر کریں