صحیح بخاری ۔ جلد اول ۔ وضو کا بیان ۔ حدیث 210

اگر کسی نے ستو کھا کر کلی کرلی اور وضو نہیں کیا

راوی: عبداللہ بن یوسف , مالک , یحیی بن سعید , بشیر بن یسار , بنی حارثہ کے آزاد کردہ غلام , سوید بن نعمان

حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ قَالَ أَخْبَرَنَا مَالِکٌ عَنْ يَحْيَی بْنِ سَعِيدٍ عَنْ بُشَيْرِ بْنِ يَسَارٍ مَوْلَی بَنِي حَارِثَةَ أَنَّ سُوَيْدَ بْنَ النُّعْمَانِ أَخْبَرَهُ أَنَّهُ خَرَجَ مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَامَ خَيْبَرَ حَتَّی إِذَا کَانُوا بِالصَّهْبَائِ وَهِيَ أَدْنَی خَيْبَرَ فَصَلَّی الْعَصْرَ ثُمَّ دَعَا بِالْأَزْوَادِ فَلَمْ يُؤْتَ إِلَّا بِالسَّوِيقِ فَأَمَرَ بِهِ فَثُرِّيَ فَأَکَلَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَأَکَلْنَا ثُمَّ قَامَ إِلَی الْمَغْرِبِ فَمَضْمَضَ وَمَضْمَضْنَا ثُمَّ صَلَّی وَلَمْ يَتَوَضَّأْ

عبداللہ بن یوسف، مالک، یحیی بن سعید، بشیر بن یسار، بنی حارثہ کے آزاد کردہ غلام، سوید بن نعمان رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ (فتح) خبیر کے سال وہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ جب (مقام) صہبا میں پہنچے اور وہ خیبر سے بہت قریب تھا، تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے عصر کی نماز پڑھی اور پھر زاد راہ منگویا، صحابہ صرف ستو آپ کے پاس لائے، آپ نے اسے گھولنے کا حکم دیا، پھر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اور ہم سب نے کھایا، اس کے بعد آپ مغرب کی نماز پڑھنے کے لئے کھڑے ہو گئے، اور صرف کلی کی اور ہم نے بھی کلی کر لی، اس کے بعد آپ نے نماز پڑھی اور وضو نہیں کیا۔

Narrated Suwaid bin Al-Nu'man: In the year of the conquest of Khaibar I went with Allah's Apostle till we reached Sahba,' a place near Khaibar, where Allah's Apostle offered the 'Asr prayer and asked for food. Nothing but Sawrq was brought. He ordered it to be moistened with water. He and all of us ate it and the Prophet got up for the evening prayer (Maghrib prayer), rinsed his mouth with water and we did the same, and he then prayed without repeating the ablution.

یہ حدیث شیئر کریں