صحیح بخاری ۔ جلد اول ۔ خرید وفروخت کے بیان ۔ حدیث 2081

آگے جا کر قافلہ والوں سے ملنے کی ممانعت، اور اس کی بیع مردود ہے، اس لئے کہ اس کا کرنے والا نا فرمان گنہگار ہے جب کہ وہ جانتا ہے، کہ یہ بیع ایک قسم کا دھوکا ہے، اور دھوکہ جائز نہیں ۔

راوی: مسدد , یزید بن زریع , تیمی , ابوعثمان , عبداللہ بن مسعود

حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ زُرَيْعٍ قَالَ حَدَّثَنِي التَّيْمِيُّ عَنْ أَبِي عُثْمَانَ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ مَنْ اشْتَرَی مُحَفَّلَةً فَلْيَرُدَّ مَعَهَا صَاعًا قَالَ وَنَهَی النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ تَلَقِّي الْبُيُوعِ

مسدد، یزید بن زریع، تیمی، ابوعثمان، عبداللہ بن مسعود رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کرتے ہیں، انہوں نے بیان کیا کہ جس شخص نے دودھ جمع کی ہوئی بکری خریدی تو اس کو ایک صاع کے ساتھ واپس کر دے، اور بیان کیا کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے آگے جا کر قافلہ والوں سے ملنے سے منع فرمایا۔

Narrated Abdullah:
Whoever buys an animal which has been kept unmilked for a long time, could return it, but has to pay a Sa of dates along with it. And the Prophet forbade meeting the owners of goods on the way away from the market.
________________________________________

یہ حدیث شیئر کریں