صحیح بخاری ۔ جلد اول ۔ خرید وفروخت کے بیان ۔ حدیث 2080

آگے جا کر قافلہ والوں سے ملنے کی ممانعت، اور اس کی بیع مردود ہے، اس لئے کہ اس کا کرنے والا نا فرمان گنہگار ہے جب کہ وہ جانتا ہے، کہ یہ بیع ایک قسم کا دھوکا ہے، اور دھوکہ جائز نہیں ۔

راوی: عیاش بن عبدالولید , عبدالاعلی , معمر , ابن طاؤس اپنے والد

حَدَّثَنِي عَيَّاشُ بْنُ الْوَلِيدِ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْأَعْلَی حَدَّثَنَا مَعْمَرٌ عَنْ ابْنِ طَاوُسٍ عَنْ أَبِيهِ قَالَ سَأَلْتُ ابْنَ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا مَا مَعْنَی قَوْلِهِ لَا يَبِيعَنَّ حَاضِرٌ لِبَادٍ فَقَالَ لَا يَکُنْ لَهُ سِمْسَارًا

عیاش بن عبدالولید، عبدالاعلی، معمر، ابن طاؤس اپنے والد سے روایت کرتے ہیں انہوں نے بیان کیا کہ میں نے حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما سے پوچھا کہ آپ کے قول لَا يَبِيعَنَّ حَاضِرٌ لِبَادٍ ، کے کیا معنی ہیں؟ انہوں نے کہا کہ اس کا دلال نہ بنے۔

Narrated Tawus:
I asked Ibn 'Abbas, "What is the meaning of, 'No town dweller should sell (or buy) for a desert dweller'?" Ibn 'Abbas said, "It means he should not become his broker."

یہ حدیث شیئر کریں