شہری دیہاتی کے لئے دلالی کے ساتھ نہ بیچے، اور ابن سیرین نے بائع اور مشتری دونوں کے لئے مکروہ سمجھا، اور ابراہیم نے کہا کہ عرب کہتے تھے، بع لی ثوبا اور اس سے مراد ان کی یہ ہوتی تھی کہ میرے لئے کپڑے خرید لو۔
راوی: مکی بن ابراہیم , ابن جریج , ابن شہاب , سعید بن مسیب , ابوہریرہ
حَدَّثَنَا الْمَکِّيُّ بْنُ إِبْرَاهِيمَ قَالَ أَخْبَرَنِي ابْنُ جُرَيْجٍ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ عَنْ سَعِيدِ بْنِ الْمُسَيَّبِ أَنَّهُ سَمِعَ أَبَا هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ يَقُولُ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَا يَبْتَاعُ الْمَرْئُ عَلَی بَيْعِ أَخِيهِ وَلَا تَنَاجَشُوا وَلَا يَبِعْ حَاضِرٌ لِبَادٍ
مکی بن ابراہیم، ابن جریج، ابن شہاب، سعید بن مسیب، حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ کوئی شخص اپنے بھائی کے مول پر مول نہ کرے، اور نہ نجش کرو، اور نہ شہری کے لئے فروخت کرے۔
Narrated Abu Huraira:
Allah's Apostle said, "A buyer should not urge a seller to restore a purchase so as to buy it himself, and do not practice Najsh; and a town dweller should not sell goods of a desert dweller."