صحیح بخاری ۔ جلد اول ۔ خرید وفروخت کے بیان ۔ حدیث 2045

ناپنے کی اجرت بیچنے والے اور دینے والے پرہے اس لئے کہ اللہ تعالیٰ نے فرمایا کہ جب وہ ان کو ناپ کر یا تول کر دیتے ہیں تو کم دیتے ہیں، کالوھم، سے مراد ہے ان کے لئے ناپتے ہیں اور، وزنوھم، سے مراد ہے ان کے لئے وزن کرتے ہیں جس طرح، یسمعونکم سے مراد یسمعونلکم، ہے اور نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے کہ پورے طور پر ناپ تول کیا کرو اور حضرت عثمان سے منقول ہے نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ان سے فرمایا کہ جب بیچو تو ناپ کردو اور جب خریدو تو ناپ کر لو۔

راوی: عبدان , جریر , مغیرہ , شعبی , جابر

حَدَّثَنَا عَبْدَانُ أَخْبَرَنَا جَرِيرٌ عَنْ مُغِيرَةَ عَنْ الشَّعْبِيِّ عَنْ جَابِرٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ تُوُفِّيَ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عَمْرِو بْنِ حَرَامٍ وَعَلَيْهِ دَيْنٌ فَاسْتَعَنْتُ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَی غُرَمَائِهِ أَنْ يَضَعُوا مِنْ دَيْنِهِ فَطَلَبَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِلَيْهِمْ فَلَمْ يَفْعَلُوا فَقَالَ لِي النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ اذْهَبْ فَصَنِّفْ تَمْرَکَ أَصْنَافًا الْعَجْوَةَ عَلَی حِدَةٍ وَعَذْقَ زَيْدٍ عَلَی حِدَةٍ ثُمَّ أَرْسِلْ إِلَيَّ فَفَعَلْتُ ثُمَّ أَرْسَلْتُ إِلَی النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَجَائَ فَجَلَسَ عَلَی أَعْلَاهُ أَوْ فِي وَسَطِهِ ثُمَّ قَالَ کِلْ لِلْقَوْمِ فَکِلْتُهُمْ حَتَّی أَوْفَيْتُهُمْ الَّذِي لَهُمْ وَبَقِيَ تَمْرِي کَأَنَّهُ لَمْ يَنْقُصْ مِنْهُ شَيْئٌ وَقَالَ فِرَاسٌ عَنْ الشَّعْبِيِّ حَدَّثَنِي جَابِرٌ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَمَا زَالَ يَکِيلُ لَهُمْ حَتَّی أَدَّاهُ وَقَالَ هِشَامٌ عَنْ وَهْبٍ عَنْ جَابِرٍ قَالَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ جُذَّ لَهُ فَأَوْفِ لَهُ

عبدان، جریر، مغیرہ، شعبی، جابر سے روایت کرتے ہیں انہوں نے بیان کیا کہ عبداللہ بن عمرو حزام کی وفات ہوئی اور ان پر قرض تھا تو میں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے ذریعہ کوشش کی کہ میرے قرض خواہ اپنے قرض میں کچھ کمی کریں، نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ان لوگوں سے اس کی خواہش ظاہر کی لیکن ان لوگوں نے معاف نہ کیا تو مجھ سے نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ جا اور اپنی کھجوروں کو چھانٹ کر عجوہ ایک طرف اور عذق زید دوسری طرف کر کے مجھ کو بلا، میں نے ایسا ہی کیا پھر میں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو بلا بھیجا آپ صلی اللہ علیہ وسلم کھجوروں کے اوپر یا ان کے بیچ میں بیٹھ گئے پھر فرمایا کہ ناپ کر ان لوگوں کو دیدے چنانچہ میں نے ناپنا شروع کیا یہاں تک کہ میں نے ان سب کا قرضہ ادا کر دیا اور میری کھجوریں باقی تھیں، تو گویا کہ ان میں کوئی کمی نہیں آئی اور فراس نے شعبی سے روایت کیا کہ مجھ سے جابر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے انہوں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کیا کہ جابر برابر ان قرض خواہوں کے لئے ناپتے رہے یہاں تک کہ قرض ادا ہو گیا اور ہشام نے بواسطہ وہب جابر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کیا کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کھجور کاٹ لے اور قرض خواہوں کا قرض واپس کر دے۔

Narrated Jabir:
Abdullah bin 'Amr bin Haram died and was in debt to others. I asked the Prophet to intercede with his creditors for some reduction in the debts. The Prophet requested them (to reduce the debts) but they refused. The Prophet said to me, "Go and put your dates (In heaps) according to their different kinds. The Ajwa on one side, the cluster of Ibn Zaid on another side, etc.. Then call me." I did that and called the Prophet He came and sat at the head or in the middle of the heaps and ordered me. Measure (the dates) for the people (creditors)." I measured for them till I paid all the debts. My dates remained as it nothing had been taken from them. In other narrations, Jabir said; The Prophet said, "He (i.e. 'Abdullah) continued measuring for them till he paid all the debts." The Prophet said (to 'Abdullah), "Cut (clusters) for him (i.e. one of the creditors) and measure for him fully."
________________________________________

یہ حدیث شیئر کریں