صحیح بخاری ۔ جلد اول ۔ خرید وفروخت کے بیان ۔ حدیث 2041

بازاروں کے متعلق جو کہا گیا اس کا بیان اور عبدالرحمن بن عوف نے بیان کیا کہ جب ہم مدینہ آئے تو میں نے پوچھا یہاں کوئی بازار بھی ہے جہاں تجارت ہوتی ہو؟ کہا قینقاع کا بازار ہے اور انس نے بیان کیا کہ عبدالرحمن نے کہا کہ مجھ کو بازار بتاؤ اور حضرت عمر نے فرمایا کہ مجھے بازار میں خرید و فروخت نے غافل کردیا۔

راوی: علی بن عبداللہ , سفیان , عبیداللہ بن ابی یزید , نافع بن جبیر بن مطعم , ابوہریرہ

حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي يَزِيدَ عَنْ نَافِعِ بْنِ جُبَيْرِ بْنِ مُطْعِمٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ الدَّوْسِيِّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ خَرَجَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي طَائِفَةِ النَّهَارِ لَا يُکَلِّمُنِي وَلَا أُکَلِّمُهُ حَتَّی أَتَی سُوقَ بَنِي قَيْنُقَاعَ فَجَلَسَ بِفِنَائِ بَيْتِ فَاطِمَةَ فَقَالَ أَثَمَّ لُکَعُ أَثَمَّ لُکَعُ فَحَبَسَتْهُ شَيْئًا فَظَنَنْتُ أَنَّهَا تُلْبِسُهُ سِخَابًا أَوْ تُغَسِّلُهُ فَجَائَ يَشْتَدُّ حَتَّی عَانَقَهُ وَقَبَّلَهُ وَقَالَ اللَّهُمَّ أَحْبِبْهُ وَأَحِبَّ مَنْ يُحِبُّهُ قَالَ سُفْيَانُ قَالَ عُبَيْدُ اللَّهِ أَخْبَرَنِي أَنَّهُ رَأَی نَافِعَ بْنَ جُبَيْرٍ أَوْتَرَ بِرَکْعَةٍ

علی بن عبداللہ ، سفیان، عبیداللہ بن ابی یزید، نافع بن جبیر بن مطعم، ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ دوسی سے روایت کرتے ہیں کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم دن کے کسی حصے میں نکلے نہ تو آپ نے کوئی گفتگو کی اور نہ میں نے کوئی بات آپ سے کی، یہاں تک کہ آپ بنی قینقاع کے بازار میں پہنچے، پھر حضرت فاطمہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا کے گھر کے صحن میں بیٹھ گئے اور فرمایا کیا یہاں بچہ ہے؟ (یعنی حضرت حسن) حضرت فاطمہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا نے ان کو تھوڑی دیر روکے رکھا میں نے گمان کیا کہ شاید وہ ان کو ہار پہنا رہی ہیں یا نہلا رہی ہیں، چنانچہ وہ دوڑے ہوئے آئے یہاں تک کہ آپ نے ان کو گلے لگایا اور بوسہ دیا اور فرمایا کہ اے اللہ اس سے محبت کر اور اس سے محبت کر جو اس سے محبت کرے، سفیان نے کہا کہ عبیداللہ نے بیان کیا کہ انہوں نے نافع بن جبیر کو وتر کی ایک رکعت پڑھتے ہوئے دیکھا۔

Narrated Abu Huraira Ad-Dausi:
Once the Prophet went out during the day. Neither did he talk to me nor I to him till he reached the market of Bani Qainuqa and then he sat in the compound of Fatima's house and asked about the small boy (his grandson Al-Hasan) but Fatima kept the boy in for a while. I thought she was either changing his clothes or giving the boy a bath. After a while the boy came out running and the Prophet embraced and kissed him and then said, 'O Allah! Love him, and love whoever loves him.'
________________________________________

یہ حدیث شیئر کریں