صحیح بخاری ۔ جلد اول ۔ خرید وفروخت کے بیان ۔ حدیث 2033

اگر بائع کے لئے اختیار ہو تو کیا بیع جائز ہے ؟

راوی: محمد بن یوسف , سفیان , عبداللہ بن دینار

حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يُوسُفَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ دِينَارٍ عَنْ ابْنِ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ کُلُّ بَيِّعَيْنِ لَا بَيْعَ بَيْنَهُمَا حَتَّی يَتَفَرَّقَا إِلَّا بَيْعَ الْخِيَارِ

محمد بن یوسف، سفیان، عبداللہ بن دینار، حضرت ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں آپ نے فرمایا کہ بائع (بچنے والا) اور مشتری (خریدنے والا اور بیچنے والا) کے درمیان کوئی بیع نہیں ہوتی جب تک کہ دونوں جدا نہ ہو جائیں مگر وہ بیع جس میں خیار ہو۔

Narrated Ibn 'Umar:
The Prophet said, "No deal is settled and finalized unless the buyer and the seller separate, except if the deal is optional (whereby the validity of the bargain depends on the stipulations agreed upon)."
________________________________________

یہ حدیث شیئر کریں