جب (بائع اور مشتری میں سے) ایک دوسرے کو بیع کے بعد اختیار دے تو بیع پوری ہوگئی۔
راوی: قتیبہ , لیث , نافع , ابن عمر
حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ حَدَّثَنَا اللَّيْثُ عَنْ نَافِعٍ عَنْ ابْنِ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّهُ قَالَ إِذَا تَبَايَعَ الرَّجُلَانِ فَکُلُّ وَاحِدٍ مِنْهُمَا بِالْخِيَارِ مَا لَمْ يَتَفَرَّقَا وَکَانَا جَمِيعًا أَوْ يُخَيِّرُ أَحَدُهُمَا الْآخَرَ فَتَبَايَعَا عَلَی ذَلِکَ فَقَدْ وَجَبَ الْبَيْعُ وَإِنْ تَفَرَّقَا بَعْدَ أَنْ يَتَبَايَعَا وَلَمْ يَتْرُکْ وَاحِدٌ مِنْهُمَا الْبَيْعَ فَقَدْ وَجَبَ الْبَيْعُ
قتیبہ، لیث، نافع، ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں آپ نے فرمایا کہ جب دو آدمی خرید و فروخت کریں تو ان میں سے ہر ایک کو اختیار ہے جب تک کہ دونوں یکجا ہوں اور جدا نہ ہو جائیں یا ان میں سے ایک دوسرے کو اختیار دیا اور اس شرط پر بیع کا معاملہ کر لیا تو بیع واجب ہوگئی اور اگر بیع کرنے کے بعد ایک دوسرے سے جدا ہو گئے اور ان میں سے کسی نے بیع کا انکار نہ کیا تو بیع جائز ہو گئی۔
Narrated Ibn Umar: Allah's Apostle said, "Both the buyer and the seller have the option of cancelling or confirming the bargain, as long as they are still together, and unless they separate or one of them gives the other the option of keeping or re
________________________________________