صحیح بخاری ۔ جلد اول ۔ خرید وفروخت کے بیان ۔ حدیث 2025

ان چیزوں کی تجارت کا بیان جن کا پہننا مردوں اور عورتوں کے لئے مکروہ ہے ۔

راوی: عبداللہ بن یوسف , مالک , نافع , قاسم بن محمد , ام المومنین عائشہ

حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ أَخْبَرَنَا مَالِکٌ عَنْ نَافِعٍ عَنْ الْقَاسِمِ بْنِ مُحَمَّدٍ عَنْ عَائِشَةَ أُمِّ الْمُؤْمِنِينَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا أَنَّهَا أَخْبَرَتْهُ أَنَّهَا اشْتَرَتْ نُمْرُقَةً فِيهَا تَصَاوِيرُ فَلَمَّا رَآهَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَامَ عَلَی الْبَابِ فَلَمْ يَدْخُلْهُ فَعَرَفْتُ فِي وَجْهِهِ الْکَرَاهِيَةَ فَقُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ أَتُوبُ إِلَی اللَّهِ وَإِلَی رَسُولِهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَاذَا أَذْنَبْتُ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَا بَالُ هَذِهِ النُّمْرُقَةِ قُلْتُ اشْتَرَيْتُهَا لَکَ لِتَقْعُدَ عَلَيْهَا وَتَوَسَّدَهَا فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنَّ أَصْحَابَ هَذِهِ الصُّوَرِ يَوْمَ الْقِيَامَةِ يُعَذَّبُونَ فَيُقَالُ لَهُمْ أَحْيُوا مَا خَلَقْتُمْ وَقَالَ إِنَّ الْبَيْتَ الَّذِي فِيهِ الصُّوَرُ لَا تَدْخُلُهُ الْمَلَائِکَةُ

عبداللہ بن یوسف، مالک، نافع، قاسم بن محمد، حضرت ام المومنین عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت کرتے ہیں انہوں نے بیان کیا کہ انہوں نے ایک تکیہ خریدا جس پر تصویریں تھیں جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کو دیکھا تو دروازے پر کھڑے ہو گئے اندر نہیں گئے میں نے آپ اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے چہرے پر ناگواری کے اثرات پائے میں نے عرض کیا یا رسول اللہ اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ! میں اللہ اور اس کے رسول کی خدمت میں توبہ کرتی ہوں میں نے کون سا قصور کیا ہے؟ رسول اللہ اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا یہ تکیہ کیسا ہے میں نے عرض کیا کہ میں نے اس کو خریدا ہے تاکہ آپ اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اس پر بیٹھیں اور تکیہ لگائیں رسول اللہ اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ ان تصویروں کے بنانے والے قیامت کے دن عذاب میں مبتلا کئے جائیں گے اور ان سے کہا جائے گا کہ جو تم نے بنایا ہے اس میں جان ڈالو اور فرمایا کہ جس گھر میں تصویریں ہوتی ہیں وہاں فرشتے داخل نہیں ہوتے۔

Narrated Aisha:
(mother of the faithful believers) I bought a cushion with pictures on it. When Allah's Apostle saw it, he kept standing at the door and did not enter the house. I noticed the sign of disgust on his face, so I said, "O Allah's Apostle! I repent to Allah and H is Apostle . (Please let me know) what sin I have done." Allah's Apostle said, "What about this cushion?" I replied, "I bought it for you to sit and recline on." Allah's Apostle said, "The painters (i.e. owners) of these pictures will be punished on the Day of Resurrection. It will be said to them, 'Put life in what you have created (i.e. painted).' " The Prophet added, "The angels do not enter a house where there are pictures."

یہ حدیث شیئر کریں