صحیح بخاری ۔ جلد اول ۔ خرید وفروخت کے بیان ۔ حدیث 2014

بڑھئی کا بیان۔

راوی: قتیبہ بن سعید , عبدالعزیز , ابوحازم

حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ عَنْ أَبِي حَازِمٍ قَالَ أَتَی رِجَالٌ إِلَی سَهْلِ بْنِ سَعْدٍ يَسْأَلُونَهُ عَنْ الْمِنْبَرِ فَقَالَ بَعَثَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِلَی فُلَانَةَ امْرَأَةٍ قَدْ سَمَّاهَا سَهْلٌ أَنْ مُرِي غُلَامَکِ النَّجَّارَ يَعْمَلُ لِي أَعْوَادًا أَجْلِسُ عَلَيْهِنَّ إِذَا کَلَّمْتُ النَّاسَ فَأَمَرَتْهُ يَعْمَلُهَا مِنْ طَرْفَائِ الْغَابَةِ ثُمَّ جَائَ بِهَا فَأَرْسَلَتْ إِلَی رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِهَا فَأَمَرَ بِهَا فَوُضِعَتْ فَجَلَسَ عَلَيْهِ

قتیبہ بن سعید، عبدالعزیز، ابوحازم سے روایت کرتے ہیں کہ کچھ لوگ سہل بن سعد کے پاس منبر کے متعلق دریافت کرنے گئے تو انہوں نے بیان کیا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فلاں عورت کو جس کا نام سہل نے لیا تھا کہلا بھیجا کہ اپنے بڑھئی لڑکے کو حکم دو کہ چند لکڑیاں بنادے جس پر میں بیٹھوں جب لوگوں سے بات کروں، اس عورت نے اس لڑکے کو حکم دیا کہ غابہ کا جھاؤ کا منبر بنا دے چنانچہ وہ تیار کر کے لایا تو اس عورت نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس بھیج دیا آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کا حکم دیا تو وہ رکھا گیا اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم اس پر بیٹھے۔

Narrated Abu Hazim:
Some men came to Sahl bin Sad to ask him about the pulpit. He replied, "Allah's Apostle sent for a woman (Sahl named her) (this message): 'Order your slave carpenter to make pieces of wood (i.e. a pulpit) for me so that I may sit on it while addressing the people.' So, she ordered him to make it from the tamarisk of the forest. He brought it to her and she sent it to Allah's Apostle . Allah's Apostle ordered it to be placed in the mosque: so, it was put and he sat on it.

یہ حدیث شیئر کریں