صحیح بخاری ۔ جلد اول ۔ خرید وفروخت کے بیان ۔ حدیث 2009

سنار کے پیشہ کے متعلق جو روایتیں آئی ہیں اور طاؤس نے ابن عباس سے روایت کیا کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ حرم کی گھانس نہ کاٹی جائے اور عباس نے عرض کیا کہ سواذخر کے اس کی اجازت فرمائیے اس لئے کہ وہ سناروں اور لوگوں کے گھروں میں کام آتی ہے آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا اچھا اذخر کی اجازت ہے۔

راوی: عبدان , عبداللہ , یونس , ابن شہاب , علی بن حسین , حسین بن علی

حَدَّثَنَا عَبْدَانُ أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ أَخْبَرَنَا يُونُسُ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ قَالَ أَخْبَرَنِي عَلِيُّ بْنُ حُسَيْنٍ أَنَّ حُسَيْنَ بْنَ عَلِيٍّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا أَخْبَرَهُ أَنَّ عَلِيًّا عَلَيْهِ السَّلَام قَالَ کَانَتْ لِي شَارِفٌ مِنْ نَصِيبِي مِنْ الْمَغْنَمِ وَکَانَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَعْطَانِي شَارِفًا مِنْ الْخُمْسِ فَلَمَّا أَرَدْتُ أَنْ أَبْتَنِيَ بِفَاطِمَةَ بِنْتِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَاعَدْتُ رَجُلًا صَوَّاغًا مِنْ بَنِي قَيْنُقَاعَ أَنْ يَرْتَحِلَ مَعِي فَنَأْتِيَ بِإِذْخِرٍ أَرَدْتُ أَنْ أَبِيعَهُ مِنْ الصَّوَّاغِينَ وَأَسْتَعِينَ بِهِ فِي وَلِيمَةِ عُرُسِي

عبدان، عبداللہ ، یونس، ابن شہاب، علی بن حسین، حسین بن علی رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے ان سے بیان کیا کہ حضرت علی کرم اللہ وجہہ نے فرمایا کہ مال غنیمت میں سے مجھ کو ایک اونٹ حصے میں ملا تھا اور نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک اونٹ مجھ کو خمس میں دے دیا تھا، تو جب میں نے ارادہ کیا کہ حضرت فاطمہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا بنت رسول کو رخصتی کرا لاؤں تو میں نے بنی قینقاع کے ایک سنار سے طے کیا کہ میرے ساتھ چلے اور ہم لوگ اذخر لے آئیں میں نے ارادہ کیا تھا کہ اس کو سنار کے پاس بیچ کر اپنی شادی کے ولیمہ میں اس سے مدد لوں۔

Narrated 'Ali:
I got an old she-camel as my share from the booty, and the Prophet had given me another from Al-Khumus. And when I intended to marry Fatima (daughter of the Prophet), I arranged that a goldsmith from the tribe of Bani Qainuqa' would accompany me in order to bring Idhkhir and then sell it to the goldsmiths and use its price for my marriage banquet.
________________________________________

یہ حدیث شیئر کریں