سمندر میں تجارت کرنے کا بیان اور مطر نے کہا کہ اس میں کوئی حرج نہیں اور قرآن میں جوبیان کیا ہے وہگ بالکل ٹھیک ہے پھر یہ آیت تلاوت کی تم دیکھتے ہو کشتیوں کو کہ پانی کو چیرتی ہیں تاکہ تم اللہ کا فضل تلاش کرو اور سفن واحد اور جمع دونوں برابر ہیں اور مجاہد نے کہا کہ کشتیاں ہوا کو پھاڑتی ہیں اورہوا کو وہی کشتیاں پھاڑتی ہیں جو بڑی ہوں۔
راوی: لیث , جعفر بن ربیعہ , عبدالرحمن , ابوہریرہ
وَقَالَ اللَّيْثُ حَدَّثَنِي جَعْفَرُ بْنُ رَبِيعَةَ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ هُرْمُزَ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّهُ ذَکَرَ رَجُلًا مِنْ بَنِي إِسْرَائِيلَ خَرَجَ إِلَی الْبَحْرِ فَقَضَی حَاجَتَهُ وَسَاقَ الْحَدِيثَبَاب وَإِذَا رَأَوْا تِجَارَةً أَوْ لَهْوًا انْفَضُّوا إِلَيْهَا وَقَوْلُهُ جَلَّ ذِکْرُهُ رِجَالٌ لَا تُلْهِيهِمْ تِجَارَةٌ وَلَا بَيْعٌ عَنْ ذِکْرِ اللَّهِ وَقَالَ قَتَادَةُ کَانَ الْقَوْمُ يَتَّجِرُونَ وَلَکِنَّهُمْ کَانُوا إِذَا نَابَهُمْ حَقٌّ مِنْ حُقُوقِ اللَّهِ لَمْ تُلْهِهِمْ تِجَارَةٌ وَلَا بَيْعٌ عَنْ ذِکْرِ اللَّهِ حَتَّی يُؤَدُّوهُ إِلَی اللَّهِ
لیث نے کہا کہ مجھ سے جعفر بن ربیعہ نے بہ واسطہ عبدالرحمن بن ہرمز حضرت ابوہریرہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کیا ہے کہ آپ نے بنی اسرائیل کے ایک شخص کا تذکرہ کیا جو دریا کے سفر کو نکلا اور اپنی ضرورت پوری کی اور پوری حدیث بیان کی۔