صحیح بخاری ۔ جلد اول ۔ روزے کا بیان ۔ حدیث 1959

عورت کا اپنے شوہر سے اس کے اعتکاف کی حالت میں ملاقات کرنے کا بیان۔

راوی: سعید بن عفیر , لیث , عبدالرحمن بن خالد , ابن شہاب , علی بن حسین , صفیہ ا

حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ عُفَيْرٍ قَالَ حَدَّثَنِي اللَّيْثُ قَالَ حَدَّثَنِي عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ خَالِدٍ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ عَنْ عَلِيِّ بْنِ الْحُسَيْنِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا أَنَّ صَفِيَّةَ زَوْجَ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَخْبَرَتْهُ ح حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدٍ حَدَّثَنَا هِشَامُ بْنُ يُوسُفَ أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ عَلِيِّ بْنِ الْحُسَيْنِ کَانَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي الْمَسْجِدِ وَعِنْدَهُ أَزْوَاجُهُ فَرُحْنَ فَقَالَ لِصَفِيَّةَ بِنْتِ حُيَيٍّ لَا تَعْجَلِي حَتَّی أَنْصَرِفَ مَعَکِ وَکَانَ بَيْتُهَا فِي دَارِ أُسَامَةَ فَخَرَجَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَعَهَا فَلَقِيَهُ رَجُلَانِ مِنْ الْأَنْصَارِ فَنَظَرَا إِلَی النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ثُمَّ أَجَازَا وَقَالَ لَهُمَا النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ تَعَالَيَا إِنَّهَا صَفِيَّةُ بِنْتُ حُيَيٍّ قَالَا سُبْحَانَ اللَّهِ يَا رَسُولَ اللَّهِ قَالَ إِنَّ الشَّيْطَانَ يَجْرِي مِنْ الْإِنْسَانِ مَجْرَی الدَّمِ وَإِنِّي خَشِيتُ أَنْ يُلْقِيَ فِي أَنْفُسِکُمَا شَيْئًا

سعید بن عفیر، لیث، عبدالرحمن بن خالد، ابن شہاب، علی بن حسین، حضرت صفیہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا زوجہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں انہوں نے علی بن حسین سے بیان کیا کہ ح ، عبداللہ بن محمد، ہشام معمر زہری، علی بن حسین سے روایت کرتے ہیں کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم مسجد میں تھے اور آپ کے پاس آپ کی بیویاں تھیں وہ روانہ ہونے لگیں تو آپ نے صفا بنت حیی سے فرمایا جلدی نہ کرو، یہاں تک کہ میں بھی تیرے ساتھ چلوں اور ان کی کوٹھری اسامہ بن زید کے گھر میں تھی، نبی صلی اللہ علیہ وسلم ان کے ساتھ چلے۔ تو آپ سے دو انصاری ملے ان دونوں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو دیکھا پھر آگے بڑھے۔ اور نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ان دونوں کو پکارا کہ تم دونوں آؤ یہ صفیہ بنت حیی ہیں ان دونوں نے عرض کیا سبحان اللہ یا رسول اللہ (آپ کی طرف سے کوئی بد گمانی ہو سکتی ہے) آپ نے فرمایا شیطان انسان کے جسم میں خون کی طرح دوڑتا ہے اور مجھے خوف ہے کہ کہیں تمہارے دلوں میں کوئی بد گمانی نہ پیدا کر دے۔

Narrated 'Ali bin Al-Husain (from Safiya, the Prophet's wife):
The wives of the Prophet were with him in the mosque (while he was in Itikaf) and then they departed and the Prophet said to Safiya bint Huyai, "Don't hurry up, for I shall accompany you," (and her dwelling was in the house of Usama). The Prophet went out and in the meantime two Ansari men met him and they looked at the Prophet and passed by. The Prophet said to them, "Come here. She is (my wife) Safiya bint Huyai." They replied, "Subhan Allah, (How dare we think of evil) O Allah's Apostle! (we never expect anything bad from you)." The Prophet replied, "Satan circulates in the human being as blood circulates in the body, and I was afraid lest Satan might insert an evil thought in your minds."

یہ حدیث شیئر کریں