رمضان کے آخری عشرے میں زیادہ کام کرنے کا بیان ۔
راوی: علی بن عبداللہ , سفیان , ابویعفور , ابوالضحیٰ , مسروق , عائشہ
حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ أَبِي يَعْفُورٍ عَنْ أَبِي الضُّحَی عَنْ مَسْرُوقٍ عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا قَالَتْ کَانَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا دَخَلَ الْعَشْرُ شَدَّ مِئْزَرَهُ وَأَحْيَا لَيْلَهُ وَأَيْقَظَ أَهْلَهُ
علی بن عبداللہ ، سفیان، ابویعفور، ابوالضحیٰ، مسروق، حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت کرتے ہیں انہوں نے بیان کیا کہ جب آخری عشرہ آجاتا تو نبی صلی اللہ علیہ وسلم اپنا تہہ بند مضبوط باندھتے (بہت زیادہ مستعد ہو جاتے) رات کو خود جاگتے اور گھر والوں کو بھی جگاتے۔
Narrated Aisha:
With the start of the last ten days of Ramadan, the Prophet used to tighten his waist belt (i.e. work hard) and used to pray all the night, and used to keep his family awake for the prayers.