صحیح بخاری ۔ جلد اول ۔ روزے کا بیان ۔ حدیث 1936

شب قدر کی فضیلت کا بیان اور اللہ تعالیٰ کا قول کہ ہم نے اس کو شب قدر میں اتارا، اور تمہیں کیا معلوم کہ شب قدر کیا ہے، شب قدر ہزار مہینوں سے بہتر ہے، جس میں فرشتے اور روح اپنے پروردگار کے حکم سے اترتے ہیں ۔ ہر امر سے سلامتی ہے، یہ فجر کے طلوع ہونے تک رہتی ہے اور ابن عینہ کا بیان ہے، کہ قرآن میں جہاں ما ادرک کے الفاظ سے خطاب کیا ہے تو اللہ تعالیٰ نے آپ کو بتادیا اور جہاں ومایدریک کا لفظ آیا ہے وہاں آپ کو نہیں بتایا گیا۔

راوی: علی بن عبداللہ , سفیان , زہری , ابوسلمہ , ابوہریرہ

حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ قَالَ حَفِظْنَاهُ وَإِنَّمَا حَفِظَ مِنَ الزُّهْرِيِّ عَنْ أَبِي سَلَمَةَ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ مَنْ صَامَ رَمَضَانَ إِيمَانًا وَاحْتِسَابًا غُفِرَ لَهُ مَا تَقَدَّمَ مِنْ ذَنْبِهِ وَمَنْ قَامَ لَيْلَةَ الْقَدْرِ إِيمَانًا وَاحْتِسَابًا غُفِرَ لَهُ مَا تَقَدَّمَ مِنْ ذَنْبِهِ تَابَعَهُ سُلَيْمَانُ بْنُ کَثِيرٍ عَنْ الزُّهْرِيِّ

علی بن عبداللہ ، سفیان، زہری، ابوسلمہ، ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا جس نے ایمان کے ساتھ ثواب کی نیت سے رمضان کے روزے رکھے اس کے اگلے گناہ بخش دئیے جاتے ہیں اور جو شب قدر میں ایمان کے ساتھ ثواب کی نیت سے (عبادت کے لئے) کھڑا ہوا تو اس کے اگلے گناہ معاف کر دئیے جاتے ہیں۔ سلیمان بن کثیر نے زہری سے اس کی متابعت میں روایت کی۔

Narrated Abu Huraira:
The Prophet said, "Whoever fasted the month of Ramadan out of sincere Faith (i.e. belief) and hoping for a reward from Allah, then all his past sins will be forgiven, and whoever stood for the prayers in the night of Qadr out of sincere Faith and hoping for a reward from Allah, then all his previous sins will be forgiven ."

یہ حدیث شیئر کریں