صحیح بخاری ۔ جلد اول ۔ روزے کا بیان ۔ حدیث 1935

اس شخص کی فضیلت بیان جو رمضان (راتوں) میں کھڑا ہو۔

راوی: اسماعیل , مالک , سعید مقبری , ابوسلمہ بن عبدالرحمن

حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ قَالَ حَدَّثَنِي مَالِکٌ عَنْ سَعِيدٍ الْمَقْبُرِيِّ عَنْ أَبِي سَلَمَةَ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ أَنَّهُ سَأَلَ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا کَيْفَ کَانَتْ صَلَاةُ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي رَمَضَانَ فَقَالَتْ مَا کَانَ يَزِيدُ فِي رَمَضَانَ وَلَا فِي غَيْرِهِ عَلَی إِحْدَی عَشْرَةَ رَکْعَةً يُصَلِّي أَرْبَعًا فَلَا تَسَلْ عَنْ حُسْنِهِنَّ وَطُولِهِنَّ ثُمَّ يُصَلِّي أَرْبَعًا فَلَا تَسَلْ عَنْ حُسْنِهِنَّ وَطُولِهِنَّ ثُمَّ يُصَلِّي ثَلَاثًا فَقُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ أَتَنَامُ قَبْلَ أَنْ تُوتِرَ قَالَ يَا عَائِشَةُ إِنَّ عَيْنَيَّ تَنَامَانِ وَلَا يَنَامُ قَلْبِي

اسماعیل، مالک، سعید مقبری، ابوسلمہ بن عبدالرحمن رضی اللہ تعالیٰ عنہ روایت کرتے ہیں کہ انہوں نے (ابوسلمہ) حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے پوچھا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی رات کی نماز رمضان میں کیسی تھی۔ انہوں نے جواب دیا کہ رمضان میں اور اس کے علاوہ دنوں میں گیارہ رکعتوں سے زیادہ نہ پڑھتے تھے۔ چار رکعتیں پڑھتے تھے۔ ان کے طول و حسن کو نہ پوچھو۔ پھر چار رکعتیں پڑھتے جن کے طول و حسن کا کیا کہنا۔ پھر تین رکعتیں تھے۔ تو میں نے عرض کیا یا رسول اللہ آپ وتر پڑھنے سے پہلے سوجاتے ہیں، آپ نے فرمایا کہ اے عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا میری دونوں آنکھیں سوتی ہیں لیکن میرا دل نہیں سوتا۔

Narrated Abu Salama bin 'Abdur Rahman:
that he asked 'Aisha "How was the prayer of Allah's Apostle in Ramadan?" She replied, "He did not pray more than eleven Rakat in Ramadan or in any other month. He used to pray four Rakat —- let alone their beauty and length—-and then he would pray four —-let alone their beauty and length —-and then he would pray three Rakat (Witr)." She added, "I asked, 'O Allah's Apostle! Do you sleep before praying the Witr?' He replied, 'O 'Aisha! My eyes sleep but my heart does not sleep."

یہ حدیث شیئر کریں