داؤد علیہ السلام کے روزوں کا بیان
راوی: اسحق واسطی , خالد بن عبداللہ , خالد , (حذاء) ابوقلابہ , ابوالملیح
حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ الْوَاسِطِيُّ حَدَّثَنَا خَالِدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ عَنْ خَالِدٍ الْحَذَّائِ عَنْ أَبِي قِلَابَةَ قَالَ أَخْبَرَنِي أَبُو الْمَلِيحِ قَالَ دَخَلْتُ مَعَ أَبِيکَ عَلَی عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرٍو فَحَدَّثَنَا أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ذُکِرَ لَهُ صَوْمِي فَدَخَلَ عَلَيَّ فَأَلْقَيْتُ لَهُ وِسَادَةً مِنْ أَدَمٍ حَشْوُهَا لِيفٌ فَجَلَسَ عَلَی الْأَرْضِ وَصَارَتْ الْوِسَادَةُ بَيْنِي وَبَيْنَهُ فَقَالَ أَمَا يَکْفِيکَ مِنْ کُلِّ شَهْرٍ ثَلَاثَةُ أَيَّامٍ قَالَ قُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ قَالَ خَمْسًا قُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ قَالَ سَبْعًا قُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ قَالَ تِسْعًا قُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ قَالَ إِحْدَی عَشْرَةَ ثُمَّ قَالَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَا صَوْمَ فَوْقَ صَوْمِ دَاوُدَ عَلَيْهِ السَّلَام شَطْرَ الدَّهَرِ صُمْ يَوْمًا وَأَفْطِرْ يَوْمًا
اسحاق واسطی، خالد بن عبداللہ ، خالد، (حذاء) ابوقلابہ، ابوالملیح نے ابوقلابہ سے بیان کیا کہ میں تیرے والد کے ساتھ عبداللہ بن عمرو کے پاس گیا تو انہوں نے بیان کیا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے میرے روزے کا تذکرہ ہوا۔ آپ میرے پاس تشریف لائے۔ میں نے آپ کے لئے چمڑے کا تکیہ جس میں کھجور کی چھال بھری ہوئی تھی بچھا دیا۔ آپ زمین پر بیٹھ گئے اور وہ تکیہ میرے اور آپ کے درمیان حائل تھا۔ آپ نے فرمایا کیا تجھے ہر مہینے میں تین روزے کافی نہیں ہیں؟ میں نے کہا یا رسول اللہ کچھ اور۔ آپ نے فرمایا پانچ روزے ہیں میں نے عرض کیا یا رسول اللہ کچھ اور آپ نے فرمایا سات روزے۔ میں نے عرض کیا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کچھ اور۔ آپ نے فرمایا نو، میں نے عرض کیا یا رسول اللہ کچھ اور، آپ نے فرمایا گیارہ، پھر نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا داؤد علیہ السلام کے روزوں سے بڑھ کر کوئی روزہ نہیں ایک دن روزہ رکھو اور ایک دن افطار کرو۔
Narrated 'Abdullah bin 'Amr:
Allah's Apostle was informed about my fasts, and he came to me and I spread for him a leather cushion stuffed with palm fires, but he sat on the ground and the cushion remained between me and him, and then he said, "Isn't it sufficient for you to fast three days a month?" I replied, "O Allah's Apostle! (I can fast more)." He said, "Five?" I replied, "O Allah's Apostle! (I can fast more)." He said, "Seven?" I replied, "O Allah's Apostle! (I can fast more)." He said, "Nine (days per month)?" I replied, "O Allah's Apostle! (I can fast more)" He said, "Eleven (days per month)?" And then the Prophet said, "There is no fast superior to that of the Prophet David it was for half of the year. So, fast on alternate days."