صحیح بخاری ۔ جلد اول ۔ وضو کا بیان ۔ حدیث 190

لوگوں کے وضو کے بچے ہوئے پانی کے استعمال کرنے کا بیان، جریر بن عبداللہ نے اپنے گھر والوں سے کہا تھا کہ ان کے وضو سے بچے ہوئے پانی سے وضو کریں

راوی: علی بن عبداللہ , یعقوب بن ابراہیم بن سعد , ابراہیم بن سعد صالح , ابن شہا ب

حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ بْنِ سَعْدٍ قَالَ حَدَّثَنَا أَبِي عَنْ صَالِحٍ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ قَالَ أَخْبَرَنِي مَحْمُودُ بْنُ الرَّبِيعِ وَهُوَ الَّذِي مَجَّ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي وَجْهِهِ وَهُوَ غُلَامٌ مِنْ بِئْرِهِمْ وَقَالَ عُرْوَةُ عَنْ الْمِسْوَرِ وَغَيْرِهِ يُصَدِّقُ کُلُّ وَاحِدٍ مِنْهُمَا صَاحِبَهُ وَإِذَا تَوَضَّأَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ کَادُوا يَقْتَتِلُونَ عَلَی وَضُوئِهِ

علی بن عبداللہ ، یعقوب بن ابراہیم بن سعد، ابراہیم بن سعد صالح، ابن شہاب کہتے ہیں مجھ سے محمود بن ربیع رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے بیان کیا کہ محمود بن ربیع رضی اللہ تعالیٰ عنہ وہ شخص ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کے منہ پر بچپن کی حالت میں کلی کی تھی، انہی کے کنوئیں سے پانی لے کر، عروہ نے (اس حدیث کی) مسور رضی اللہ تعالیٰ عنہ وغیرہ سے روایت کی، اور یہ دونوں روایتیں ایک دوسرے کی تصدیق کرتی ہیں کہ جب نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم وضو فرماتے تھے، تو آپ کے وضو سے بچے ہوئے پانی پر صحابہ رضوان اللہ علہیم اجمعین ٹوٹ پڑتے تھے۔

Narrated Ibn Shihab: Mahmud bin Ar-Rabi' who was the person on whose face the Prophet had ejected a mouthful of water from his family's well while he was a boy, and 'Urwa (on the authority of Al-Miswar and others) who testified each other, said, "Whenever the Prophet , performed ablution, his companions were nearly fighting for the remains of the water."

یہ حدیث شیئر کریں