صحیح بخاری ۔ جلد اول ۔ روزے کا بیان ۔ حدیث 1887

متواتر روزے رکھنے کا بیان اور ان کا بیان جو اس کے قائل ہیں کہ رات کو روزہ نہیں اس لئے کہ اللہ تعالیٰ نے فرمایا روزے رات تک پورے کرو اور نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے لوگوں کو مہربانی اور ان پر شفقت کرتے ہوئے اس سے منع فرمایا اور عبادت میں شدت اختیار کرنے کی کراہت کا بیان ۔

راوی: عبداللہ بن یوسف , لیث , ابن ہاد , عبداللہ بن خباب , ابوسعید

حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ حَدَّثَنَا اللَّيْثُ حَدَّثَنِي ابْنُ الْهَادِ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ خَبَّابٍ عَنْ أَبِي سَعِيدٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أَنَّهُ سَمِعَ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ لَا تُوَاصِلُوا فَأَيُّکُمْ إِذَا أَرَادَ أَنْ يُوَاصِلَ فَلْيُوَاصِلْ حَتَّی السَّحَرِ قَالُوا فَإِنَّکَ تُوَاصِلُ يَا رَسُولَ اللَّهِ قَالَ إِنِّي لَسْتُ کَهَيْئَتِکُمْ إِنِّي أَبِيتُ لِي مُطْعِمٌ يُطْعِمُنِي وَسَاقٍ يَسْقِينِ

عبداللہ بن یوسف، لیث، ابن ہاد، عبداللہ بن خباب، ابوسعید رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کرتے ہیں کہ انہوں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا کہ تم پے درپے روزے نہ رکھو اور تم میں سے جو شخص پے درپے روزے رکھنا چاہے، تو صبح تک وصل کرے۔ لوگوں نے عرض کیا آپ تو صوم وصال رکھتے ہیں۔ آپ نے فرمایا میں تمہاری طرح نہیں ہوں، میں رات گزارتا ہوں اس حال میں کہ کھلانے والا مجھے کھلاتا ہے اور پلانے والا مجھے پلاتا ہے۔

'Narrated Abu Sa'id:
That he had heard the Prophet saying, "Do not fast continuously (practise Al-Wisal), and if you intend to lengthen your fast, then carry it on only till the Suhur (before the following dawn)." The people said to him, "But you practice (Al-Wisal), O Allah's Apostle!" He replied, "I am not similar to you, for during my sleep I have One Who makes me eat and drink."

یہ حدیث شیئر کریں