صحیح بخاری ۔ جلد اول ۔ روزے کا بیان ۔ حدیث 1886

متواتر روزے رکھنے کا بیان اور ان کا بیان جو اس کے قائل ہیں کہ رات کو روزہ نہیں اس لئے کہ اللہ تعالیٰ نے فرمایا روزے رات تک پورے کرو اور نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے لوگوں کو مہربانی اور ان پر شفقت کرتے ہوئے اس سے منع فرمایا اور عبادت میں شدت اختیار کرنے کی کراہت کا بیان ۔

راوی: عبداللہ بن یوسف , مالک , نافع , عبداللہ بن عمر

حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ أَخْبَرَنَا مَالِکٌ عَنْ نَافِعٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَالَ نَهَی رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ الْوِصَالِ قَالُوا إِنَّکَ تُوَاصِلُ قَالَ إِنِّي لَسْتُ مِثْلَکُمْ إِنِّي أُطْعَمُ وَأُسْقَی

عبداللہ بن یوسف، مالک، نافع، عبداللہ بن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کرتے ہیں کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے صوم وصال (متواتر روزہ رکھنے) سے منع فرمایا۔ لوگوں نے عرض کیا آپ تو پے درپے روزے رکھتے ہیں۔ آپ نے فرمایا کہ میں تمہاری طرح نہیں ہوں مجھے تو کھلایا جاتا ہے اور پلایا جاتا ہے۔

Narrated Abdullah bin Umar:
Allah's Apostle forbade Al-Wisal. The people said (to him), "But you practice it?" He said, "I am not like you, for I am given food and drink by Allah."

یہ حدیث شیئر کریں