اس شخص کا بیان جو مرجائے اور اس پر روزے واجب ہوں اور حسن بصری نے فرمایا اگر تیس آدمی اس کی طرف سے ایک ہی دن روزے رکھ لیں تو کافی ہے۔
راوی: محمد بن عبدالرحیم , معاویہ بن عمر , زائدہ , اعمش , مسلم بطین , سعید بن جبیر , ابن عباس
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الرَّحِيمِ حَدَّثَنَا مُعَاوِيَةُ بْنُ عَمْرٍو حَدَّثَنَا زَائِدَةُ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ مُسْلِمٍ الْبَطِينِ عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَالَ جَائَ رَجُلٌ إِلَی النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنَّ أُمِّي مَاتَتْ وَعَلَيْهَا صَوْمُ شَهْرٍ أَفَأَقْضِيهِ عَنْهَا قَالَ نَعَمْ قَالَ فَدَيْنُ اللَّهِ أَحَقُّ أَنْ يُقْضَی قَالَ سُلَيْمَانُ فَقَالَ الْحَکَمُ وَسَلَمَةُ وَنَحْنُ جَمِيعًا جُلُوسٌ حِينَ حَدَّثَ مُسْلِمٌ بِهَذَا الْحَدِيثِ قَالَا سَمِعْنَا مُجَاهِدًا يَذْکُرُ هَذَا عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ وَيُذْکَرُ عَنْ أَبِي خَالِدٍ حَدَّثَنَا الْأَعْمَشُ عَنْ الْحَکَمِ وَمُسْلِمٍ الْبَطِينِ وَسَلَمَةَ بْنِ کُهَيْلٍ عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ وَعَطَائٍ وَمُجَاهِدٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَتْ امْرَأَةٌ لِلنَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنَّ أُخْتِي مَاتَتْ وَقَالَ يَحْيَی وَأَبُو مُعَاوِيَةَ حَدَّثَنَا الْأَعْمَشُ عَنْ مُسْلِمٍ عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَتْ امْرَأَةٌ لِلنَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنَّ أُمِّي مَاتَتْ وَقَالَ عُبَيْدُ اللَّهِ عَنْ زَيْدِ بْنِ أَبِي أُنَيْسَةَ عَنْ الْحَکَمِ عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَتْ امْرَأَةٌ لِلنَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنَّ أُمِّي مَاتَتْ وَعَلَيْهَا صَوْمُ نَذْرٍ وَقَالَ أَبُو حَرِيزٍ حَدَّثَنَا عِکْرِمَةُ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَتْ امْرَأَةٌ لِلنَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَاتَتْ أُمِّي وَعَلَيْهَا صَوْمُ خَمْسَةَ عَشَرَ يَوْمًا
محمد بن عبدالرحیم، معاویہ بن عمر، زائدہ، اعمش، مسلم بطین، سعید بن جبیر، ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما سے روایت کرتے ہیں انہوں نے بیان کیا کہ ایک شخص نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوا اور عرض کیا۔ یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم میری ماں مر گئی اور اس کے ذمے ایک مہینہ کے روزے واجب تھے کیا میں اس کی طرف سے قضا رکھ لوں؟ آپ نے فرمایا کہ ہاں اللہ کا قرض ادا کئے جانے کا زیادہ مستحق ہے سلیمان نے بیان کیا کہ حکم اور سلمہ نے کہا کہ ہم لوگ بیٹھے ہوئے تھے جس وقت مسلم نے یہ حدیث بیان کی ان دونوں نے بیان کیا کہ ہم لوگوں نے مجاہد رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے سنا کہ یہ ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما سے منقول ہے، ہم سے اعمش نے بیان کیا انہوں نے حکم اور مسلم بطین اور سلمہ بن کہیل سے اور انہوں نے سعید بن جبیر اور عطا اور مجاہد سے، انہوں نے ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما سے، انہوں نے بیان کیا کہ ایک شخص نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے عرض کیا میری بہن مر گئی اور یحیی اور ابومعاویہ نے بیان کیا کہ مجھ سے اعمش نے بواسطہ مسلم، سعید، ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما روایت کیا کہ ایک عورت نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں عرض کیا کہ میری ماں مر گئی اور عبیداللہ نے بواسطہ زید بن ابی انیسہ، حکم، سعید بن جبیر، ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما نے بیان کیا کہ ایک عورت نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے عرض کیا کہ میری ماں مر گئی اور اس پر نذر کے روزے واجب تھے، اور ابوحریز نے بیان کہ مجھ سے عکرمہ نے اور ان سے ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما نے بیان کیا کہ ایک عورت نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے عرض کیا میری ماں مر گئی۔ اور اس پر پندرہ روزے واجب تھے۔
Narrated Ibn Abbas:
A man came to the Prophet and said, "O Allah's Apostle! My mother died and she ought to have fasted one month (for her missed Ramadan). Shall I fast on her behalf?" The Prophet replied in the affirmative and said, "Allah's debts have more right to be paid." In another narration a woman is reported to have said, "My sister died…"
Narrated Ibn 'Abbas: A woman said to the Prophet "My mother died and she had vowed to fast but she didn't fast." In another narration Ibn 'Abbas is reported to have said, "A woman said to the Prophet, "My mother died while she ought to have fasted for fifteen days."