صحیح بخاری ۔ جلد اول ۔ روزے کا بیان ۔ حدیث 1873

ان لوگوں پر جو طاقت رکھتے ہیں فدیہ ہے، ابن عمر رضی اللہ عنہ اور سلمہ بن اکوع نے کہا کہ اس آیت کو رمضان کا مہینہ وہ ہے جس میں قرآن نازل کیا گیا، لوگوں کے لئے ہدایت اور روشن دلیلیں ہدایت کی ہیں، اور حق و باطل کے درمیان فرق کرنے والا ہے ۔ اس لئے تم میں سے جو شخص اس مہینہ کو پائے تو روزہ رکھے اور جو شخص مریض ہو یا سفر میں ہو تو دوسرے دنوں میں شمار کرکے رکھ لے، اللہ تعالیٰ تمہارے ساتھ آسانی کرنا چاہتے ہیں تم پر سختی کرنا نہیں چاہتے اور شمار کو پورا کرو اور تاکہ اللہ کی بڑائی بیان کرو اس چیز پر کہ تمہیں ہدایت دی اور شاید کہ تم شکرگزار ہوجاؤ۔نے منسوخ کردیا ہے اور ابن نمیر نے کہا مجھ سے اعمش نے، انہوں عمرو بن مرہ سے، انہوں نے ابن ابی لیلی سے ، انہوں نے بیان کیا ہم سے اصحاب صلی اللہ علیہ وسلم نے بیان کیا کہ رمضان کا حکم نازل ہوا، تو ان پر دشوار گرزرا، چنانچہ جو لوگ ہر روز ایک مسکین کو کھانا کھلا سکتے تھے اور روزے کی طاقت رکھتے تھے ، انہوں نے روزہ چھوڑ دیا، اور انہیں اس کی اجازت بھی دی گئی تھی، اور پھر آیت وان تصوموا خیر لکم نے اس کو منسوخ کردیا، اور ان لوگوں کو روزے کا حکم دیا گیا۔

راوی: عیاش , عبدالاعلیٰ , عبیداللہ , نافع , ابن عمر

حَدَّثَنَا عَيَّاشٌ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْأَعْلَی حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ عَنْ نَافِعٍ عَنْ ابْنِ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَرَأَ فِدْيَةٌ طَعَامُ مَسَاکِينَ قَالَ هِيَ مَنْسُوخَةٌ

عیاش، عبدالاعلیٰ، عبیداللہ ، نافع، ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کرتے ہیں کہ انہوں نے یہ آیت پڑھی، (فِدْيَةٌ طَعَامُ مِسْكِيْنٍ) 2۔ البقرۃ : 184) ، اور کہا کہ یہ منسوخ ہے۔

Narrated Nafi:
Ibn 'Umar recited the verse: "They had a choice either to fast or to feed a poor person for every day, and said that the order of this Verse was cancelled.

یہ حدیث شیئر کریں