صحیح بخاری ۔ جلد اول ۔ روزے کا بیان ۔ حدیث 1855

روزہ دار کے غسل کرنے کا بیان اور ابن عمر رضی اللہ عنہ نے ایک کپڑا تر کیا اور اپنے جسم پر ڈالا اس حال میں کہ وہ روزہ دار تھے اور شعبی روزہ کی حالت میں حمام میں داخل ہوتے اور ابن عباس رضی اللہ عنہ نے فرمایا کہ ہانڈی یا کسی چیز کا مزہ چکھنے میں کوئی مضائقہ نہیں اور حسن بصری نے فرمایا کہ کلی کرنے اور اہنے آپ کو ٹھنڈا کرنے میں روزہ دار کے لئے کوئی حرج نہیں اور ابن مسعود نے فرمایا جب تم میں سے کسی کا روزہ ہو تو چاہیے کہ اس حال میں صبح کرے کہ تیل لگایا ہو اور کنگھی کی ہو اور انس رضی اللہ عنہ نے فرمایا کہ میرے پاس حوض ہے جس میں روزہ کی حالت میں داخل ہوجاتا ہوں اور نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے منقول ہے کہ آپ نے روزہ کی حالت میں مسواک کی اور ابن عمر رضی اللہ عنہ نے فرمایا کہ دن کی ابتدا میں اور شام کے وقت مسواک کرتے تھے، اور تھوک نہ نگلتے تھے اور عطاء نے کہا کہ اگر تھوک نگل جائے، تو میں نہیں کہوں گا کہ روزہ ٹوٹ جاتا اور ابن سیرین نے کہا کہ تر مسواک کرنے میں کوئی حرج نہیں ۔ ان سے کہا گیا کہ اس میں مزہ ہوتا ہے تو انہوں نے کہ پانی میں بھی مزہ ہوتا ہے اور تم اس سے کلی کرتے ہو اور انس رضی اللہ عنہ اور ابراہیم اور حسن نے روزہ دار کے سرمہ لگانے میں کوئی مضائقہ نہیں سمجھا۔

راوی: اسمعیل , مالک , سمی ابوبکر بن عبدالرحمن بن حارث بن ہشام بن مغیرہ کے غلام نے ابوبکر بن عبدالرحمن

حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ قَالَ حَدَّثَنِي مَالِکٌ عَنْ سُمَيٍّ مَوْلَی أَبِي بَکْرِ بنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بنِ الحَارِثِ بْنِ هِشَامِ بْنِ المُغِيرَةِ أَنَّهُ سَمِعَ أَبَا بَکْرِ بْنَ عَبْدِ الرَّحْمَنِ کُنْتُ أَنَا وَأَبِي فَذَهَبْتُ مَعَهُ حَتَّی دَخَلْنَا عَلَی عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا قَالَتْ أَشْهَدُ عَلَی رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنْ کَانَ لَيُصْبِحُ جُنُبًا مِنْ جِمَاعٍ غَيْرِ احْتِلَامٍ ثُمَّ يَصُومُهُ ثُمَّ دَخَلْنَا عَلَی أُمِّ سَلَمَةَ فَقَالَتْ مِثْلَ ذَلِکَ

اسمعیل، مالک، سمی ابوبکر بن عبدالرحمن بن حارث بن ہشام بن مغیرہ کے غلام نے ابوبکر بن عبدالرحمن رضی اللہ تعالیٰ عنہ سنا کہ میں اور میرے والد چلے یہاں تک کہ حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا کے پاس پہنچے حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا نے بیان کیا کہ میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم پر گواہی دیتی ہوں کہ آپ احتلام کے سبب سے نہیں بلکہ جماع کے سبب سے حالت جنابت میں صبح کرتے، پھر روزہ رکھتے پھر ہم لوگ حضرت ام سلمہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا کے پاس پہنچے تو انہوں نے بھی اسی طرح بیان کیا۔

Narrated Abu Bakr bin 'Abdur-Rahman:
My father and I went to 'Aisha and she said, "I testify that Allah's Apostle at times used to get up in the morning in a state of Janaba from sexual intercourse, not from a wet dream and then he would fast that day." Then he went to Um Salama and she also narrated a similar thing.

یہ حدیث شیئر کریں