صحیح بخاری ۔ جلد اول ۔ روزے کا بیان ۔ حدیث 1849

روزے کی نیت دن کو کرلینے کا بیان اور ام درداء بیان کرتی ہیں کہ ابودرداء پوچھتے کہ تمہارے پاس کھانے کی کوئی چیز ہے اگر میں جواب دیتی کہ نہیں ہے تو وہ کہتے کہ آج میرا روزہ ہے ۔ ابوطلحہ رضی اللہ عنہ ، ابوہریرہ رضی اللہ عنہ، ابن عباس رضی اللہ عنہ اور حذیفہ رضی اللہ عنہ نے بھی اس طرح کیا ہے ۔

راوی: ابوعاصم , یزید بن عبید , سلمہ بنت اکوع

حَدَّثَنَا أَبُو عَاصِمٍ عَنْ يَزِيدَ بْنِ أَبِي عُبَيْدٍ عَنْ سَلَمَةَ بْنِ الْأَکْوَعِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بَعَثَ رَجُلًا يُنَادِي فِي النَّاسِ يَوْمَ عَاشُورَائَ إِنَّ مَنْ أَکَلَ فَلْيُتِمَّ أَوْ فَلْيَصُمْ وَمَنْ لَمْ يَأْکُلْ فَلَا يَأْکُلْ

ابوعاصم، یزید بن عبید، سلمہ بنت اکوع سے روایت کرتے ہیں نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے عاشورہ کے دن ایک شخص کو بھیجا تاکہ اعلان کردے کہ جس نے کھانا کھالیا ہے وہ شام تک نہ کھائے یا روزہ رکھ لے اور جس نے نہیں کھایا وہ اب نہ کھائے۔

Narrated Salama bin Al-Akwa:
Once the Prophet ordered a person on 'Ashura' (the tenth of Muharram) to announce, "Whoever has eaten, should not eat any more, but fast, and who has not eaten should not eat, but complete his fast (till the end of the day).

یہ حدیث شیئر کریں