صحیح بخاری ۔ جلد اول ۔ عمرہ کا بیان ۔ حدیث 1809

مدینہ برے آدمی کو دور کرتا ہے۔

راوی: عمرو بن عباس , عبدالرحمن , سفیان , محمد بن منکدر , جابر

حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ عَبَّاسٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ الْمُنْکَدِرِ عَنْ جَابِرٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ جَائَ أَعْرَابِيٌّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَبَايَعَهُ عَلَی الْإِسْلَامِ فَجَائَ مِنْ الْغَدِ مَحْمُومًا فَقَالَ أَقِلْنِي فَأَبَی ثَلَاثَ مِرَارٍ فَقَالَ الْمَدِينَةُ کَالْکِيرِ تَنْفِي خَبَثَهَا وَيَنْصَعُ طَيِّبُهَا

عمرو بن عباس، عبدالرحمن، سفیان، محمد بن منکدر، جابر سے روایت کرتے ہیں کہ ایک اعرابی نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آیا اور آپ سے اسلام پر بیعت کی اس کے دوسرے دن اس حال میں آیا کہ بخار میں مبتلا تھا۔ اس نے آ کر عرض کیا کہ میری بیعت فسخ کر دیجئے۔ آپ نے تین بار انکار کیا اور فرمایا کہ مدینہ بھٹی کی طرح ہے جو میل کچیل کو دور کر لیتی ہے اور خالص کو رکھ لیتی ہے۔

Narrated Jabir:
A bedouin came to the Prophet and gave a pledge of allegiance for embracing Islam. The next day he came with fever and said (to the Prophet ), "Please cancel my pledge (of embracing Islam and of emigrating to Medina)." The Prophet refused (that request) three times and said, "Medina is like a furnace, it expels out the impurities (bad persons) and selects the good ones and makes them perfect."

یہ حدیث شیئر کریں