صحیح بخاری ۔ جلد اول ۔ عمرہ کا بیان ۔ حدیث 1774

ناواقفیت میں کوئی شخص قمیص پہنے ہوئے احرام باندھ لے، اور عطاء نے کہا کہ اگر ناواقفیت میں یا بھول کر خوشبو لگائے یا کپڑا پہنے تو اس پر کفارہ نہیں ہے ۔

راوی: ابوالولید , ہمام , عطاء , صفوان بن یعلی ,

حَدَّثَنَا أَبُو الْوَلِيدِ حَدَّثَنَا هَمَّامٌ حَدَّثَنَا عَطَائٌ قَالَ حَدَّثَنِي صَفْوَانُ بْنُ يَعْلَی بْنِ أُمَيَّةَ عَنْ أَبِيهِ قَالَ کُنْتُ مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَأَتَاهُ رَجُلٌ عَلَيْهِ جُبَّةٌ فِيهِ أَثَرُ صُفْرَةٍ أَوْ نَحْوُهُ کَانَ عُمَرُ يَقُولُ لِي تُحِبُّ إِذَا نَزَلَ عَلَيْهِ الْوَحْيُ أَنْ تَرَاهُ فَنَزَلَ عَلَيْهِ ثُمَّ سُرِّيَ عَنْهُ فَقَالَ اصْنَعْ فِي عُمْرَتِکَ مَا تَصْنَعُ فِي حَجِّکَ وَعَضَّ رَجُلٌ يَدَ رَجُلٍ يَعْنِي فَانْتَزَعَ ثَنِيَّتَهُ فَأَبْطَلَهُ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ

ابوالولید، ہمام، عطاء، صفوان بن یعلی اپنے والد سے روایت کرتے ہیں کہ میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ تھا کہ ایک آدمی آپ کے پاس آیا جو جبہ پہنے ہوئے تھا جس پر زرد خوشبو یا اسی قسم کی چیز کانشان تھا اور عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ مجھ سے کہتے تھے کیا تم پسند کرتے ہو کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم پر وحی اتر رہی ہو تو اس وقت دیکھو، چنانچہ آپ پر وحی نازل ہوئی پھر وہ کیفت زائل ہوگئی تو آپ نے فرمایا کہ اپنے عمرے میں وہی کام کرو جو تم اپنے حج میں کرتے ہو اور ایک شخص نے دوسرے کے ہاتھ میں دانت سے کاٹا اس نے ہاتھ کھینچ لیا تو دوسرے کا دانت اکھڑ گیا۔ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کو باطل قرار دیا یعنی کچھ معاوضہ نہیں دلایا۔

Narrated Ya'li:
ame as you do in your Hajj." A man bit the hand of another man but in

یہ حدیث شیئر کریں