صحیح بخاری ۔ جلد اول ۔ عمرہ کا بیان ۔ حدیث 1772

حرم اور مکہ میں بغیر احرام باندھے ہوئے داخل ہونے کا بیان اور ابن عمر رضی اللہ عنہ بغیر احرام باندھے ہوئے داخل ہوئے اور نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے احرام باندھنے کا حکم اس شخص کو دیا جو حج اور عمرہ کا ارادہ کرے اور لکڑیاں بیچنے والوں اور ان کے علاوہ دوسرے لوگوں کا تذکرہ نہیں کیا۔

راوی: مسلم , وہیب , ابن طاؤس اپنے والد سے وہ ابن عباس

حَدَّثَنَا مُسْلِمٌ حَدَّثَنَا وُهَيْبٌ حَدَّثَنَا ابْنُ طَاوُسٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَقَّتَ لِأَهْلِ الْمَدِينَةِ ذَا الْحُلَيْفَةِ وَلِأَهْلِ نَجْدٍ قَرْنَ الْمَنَازِلِ وَلِأَهْلِ الْيَمَنِ يَلَمْلَمَ هُنَّ لَهُنَّ وَلِکُلِّ آتٍ أَتَی عَلَيْهِنَّ مِنْ غَيْرِهِمْ مِمَّنْ أَرَادَ الْحَجَّ وَالْعُمْرَةَ فَمَنْ کَانَ دُونَ ذَلِکَ فَمِنْ حَيْثُ أَنْشَأَ حَتَّی أَهْلُ مَکَّةَ مِنْ مَکَّةَ

مسلم، وہیب، ابن طاؤس اپنے والد سے وہ ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما سے روایت کرتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے مدینہ والوں کے لئے ذوالحلیفہ اور اہل نجد کے لئے قرن منازل اور اہل یمن کے لئے یلملم میقات مقرر کئے یہ وہاں کے رہنے والوں کے لئے بھی اور ان کے لئے بھی میقات ہیں جو ان کے علاوہ دوسری جگہوں سے حج یا عمرہ کے ارادے سے آئیں اور جو شخص ان جگہوں کے اندر رہنے والا ہو تو وہ وہیں سے احرام باندھ لیں جہاں سے نکلے یہاں تک کہ اہل مکہ، مکہ ہی سے احرام باندھ کر نکلے۔

Narrated Ibn 'Abbas:
The Prophet fixed Dhul-Hulaifa as the Miqat (the place for assuming Ihram) for the people of Medina, and Qaran-al-Manazil for the people of Najd, and Yalamlam for the people of Yemen. These Mawaqit are for those people and also for those who come through these Mawaqit (from places other than the above-mentioned) with the intention of (performing) Hajj and Umra. And those living inside these Mawaqit can assume Ihram from the place where they start; even the people of Mecca can assume Ihram from Mecca.

یہ حدیث شیئر کریں