محرم کون سے جانور مارسکتا ہے
راوی: عمر بن حفص بن غیاث , حفص بن غیاث , اعمش , ابراہیم , اسود , عبداللہ بن مسعود
حَدَّثَنَا عُمَرُ بْنُ حَفْصِ بْنِ غِيَاثٍ حَدَّثَنَا أَبِي حَدَّثَنَا الْأَعْمَشُ قَالَ حَدَّثَنِي إِبْرَاهِيمُ عَنْ الْأَسْوَدِ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ بَيْنَمَا نَحْنُ مَعَ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي غَارٍ بِمِنًی إِذْ نَزَلَ عَلَيْهِ وَالْمُرْسَلَاتِ وَإِنَّهُ لَيَتْلُوهَا وَإِنِّي لَأَتَلَقَّاهَا مِنْ فِيهِ وَإِنَّ فَاهُ لَرَطْبٌ بِهَا إِذْ وَثَبَتْ عَلَيْنَا حَيَّةٌ فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ اقْتُلُوهَا فَابْتَدَرْنَاهَا فَذَهَبَتْ فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وُقِيَتْ شَرَّکُمْ کَمَا وُقِيتُمْ شَرَّهَا قَالَ أَبُو عَبْد اللَّهِ إِنَّمَا أَرَدْنَا بِهَذَا أَنَّ مِنًی مِنْ الْحَرَمِ وَأَنَّهُمْ لَمْ يَرَوْا بِقَتْلِ الْحَيَّةِ بَأْسًا
عمر بن حفص بن غیاث، حفص بن غیاث، اعمش، ابراہیم، اسود، عبداللہ بن مسعود رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کرتے ہیں کہ ایک بار ہم نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ منیٰ میں ایک غار میں تھے کہ آپ پر سورت المرسلات نازل ہوئی۔ آپ اس کو تلاوت کر رہے تھے اور میں اس کو آپ کے منہ سے سن سیکھ رہا تھا ابھی ختم بھی نہیں کیا تھا کہ ہم ہر ایک سانپ کودا۔ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ اسے مار ڈالو، ہم اس کی طرف دوڑے وہ بھاگ گیا۔ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ وہ تمہارے شر سے بچ گیا جس طرح تم اس کے شر سے بچ گئے۔ ابوعبداللہ (بخاری) نے بیان کیا کہ اس حدیث سے میرا مقصود یہ ہے کہ منیٰ حرم میں داخل ہے اور صحابہ نے وہاں سانپ کے مار ڈالنے میں کوئی مضائقہ نہیں۔
Narrated 'Abdullah:
While we were in the company of the Prophet in a cave at Mina, when Surat-wal-Mursalat were revealed and he recited it and I heard it (directly) from his mouth as soon as he recited its revelation. Suddenly a snake sprang at us and the Prophet said (ordered us): "Kill it." We ran to kill it but it escaped quickly. The Prophet said, "It has escaped your evil and you too have escaped its evil."