صحیح بخاری ۔ جلد اول ۔ عمرہ کا بیان ۔ حدیث 1750

محرم شکار کے قتل کرنے میں غیر محرم کی مدد نہ کرے۔

راوی: عبداللہ بن محمد , سفیان , صالح بن کیسان , ابومحمد , نافع , ابوقتادہ کے غلام ابوقتادہ

حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدٍ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ حَدَّثَنَا صَالِحُ بْنُ کَيْسَانَ عَنْ أَبِي مُحَمَّدٍ نَافِعٍ مَوْلَی أَبِي قَتَادَةَ سَمِعَ أَبَا قَتَادَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ کُنَّا مَعَ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِالْقَاحَةِ مِنْ الْمَدِينَةِ عَلَی ثَلَاثٍ ح و حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ حَدَّثَنَا صَالِحُ بْنُ کَيْسَانَ عَنْ أَبِي مُحَمَّدٍ عَنْ أَبِي قَتَادَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ کُنَّا مَعَ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِالْقَاحَةِ وَمِنَّا الْمُحْرِمُ وَمِنَّا غَيْرُ الْمُحْرِمِ فَرَأَيْتُ أَصْحَابِي يَتَرَائَوْنَ شَيْئًا فَنَظَرْتُ فَإِذَا حِمَارُ وَحْشٍ يَعْنِي وَقَعَ سَوْطُهُ فَقَالُوا لَا نُعِينُکَ عَلَيْهِ بِشَيْئٍ إِنَّا مُحْرِمُونَ فَتَنَاوَلْتُهُ فَأَخَذْتُهُ ثُمَّ أَتَيْتُ الْحِمَارَ مِنْ وَرَائِ أَکَمَةٍ فَعَقَرْتُهُ فَأَتَيْتُ بِهِ أَصْحَابِي فَقَالَ بَعْضُهُمْ کُلُوا وَقَالَ بَعْضُهُمْ لَا تَأْکُلُوا فَأَتَيْتُ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَهُوَ أَمَامَنَا فَسَأَلْتُهُ فَقَالَ کُلُوهُ حَلَالٌ قَالَ لَنَا عَمْرٌو اذْهَبُوا إِلَی صَالِحٍ فَسَلُوهُ عَنْ هَذَا وَغَيْرِهِ وَقَدِمَ عَلَيْنَا هَهنا

عبداللہ بن محمد، سفیان، صالح بن کیسان، ابومحمد، نافع، ابوقتادہ کے غلام ابوقتادہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کرتے ہیں کہ ابوقتادہ نے بیان کیا کہ ہم لوگ قاصہ میں مدینہ سے تین میل کی مسافت پر تھے، ح ، دوسری سند علی بن عبداللہ ، سفیان، صالح بن کیسان، ابومحمد، ابوقتادہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کرتے ہیں انہوں نے کہا کہ ہم نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ قاصہ میں تھے ہم میں سے بعض احرام باندھے ہوئے تھے اور بعض غیر محرم تھے میں نے اپنے ساتھیوں کو دیکھا کہ ایک دوسرے کو کوئی چیز دکھا رہے ہیں میں نے ایک گورخر کو دیکھا کوڑا اور نیزہ کے ساتھ سوار ہو کر اس کی طرف چلا تو کوڑا گرگیا، لوگوں نے کہا کہ ہم تمہاری کوئی مدد نہیں کریں گے اس لئے کہ ہم حالت احرام میں ہیں، میں نے خود اس کو پکڑ کر اٹھایا پھر میں اکیلے اس کے عقب سے اس گورخر کی طرف آیا اس کو زخمی کر کے اپنے ساتھیوں کے پاس لایا ان میں سے بعض نے کہا کھاؤ بعض نے کہا مت کھاؤ میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس پہنچا اور وہ ہم سے آگے تھے میں نے آپ سے پوچھا تو آپ نے فرمایا کھاؤ حلال ہے سفیان کا بیان ہے کہ ہم سے عمرو بن دینار نے کہا صالح کے پاس جاؤ اور ان سے اس حدیث کے متعلق یا اس کے علاوہ دوسری حدیثوں کے متعلق پوچھو وہ یہاں آئے تھے

Narrated Abu Qatada:
We were in the company of the Prophet at a place called Al-Qaha (which is at a distance of three stages of journey from Medina). Abu Qatada narrated through another group of narrators: We were in the company of the Prophet at a place called Al-Qaha and some of us had assumed Ihram while the others had not. I noticed that some of my companions were watching something, so I looked up and saw an onager. (I rode my horse and took the spear and whip) but my whip fell down (and I asked them to pick it up for me) but they said, "We will not help you by any means as we are in a state of Ihram." So, I picked up the whip myself and attacked the onager from behind a hillock and slaughtered it and brought it to my companions. Some of them said, "Eat it." While some others said, "Do not eat it." So, I went to the Prophet who was ahead of us and asked him about it, He replied, "Eat it as it is Halal (i.e. it is legal to eat it)."

یہ حدیث شیئر کریں