اگر غیر محرم شکار کرے اور کسی محرم کو تحفہ بھیجے تو وہ اس کو کھالے اور ابن عباس رضی اللہ عنہ اور انس رضی اللہ عنہ نے شکار کے علاوہ جانور مثلا اونٹ بکری گائے، مرغی اور گھوڑے کے ذبح میں کوئی مضائقہ نہیں سمجھا، عدل ذلک سے مراد مثل ہے اگر عدل زیر کے ساتھ ہو تو اس کے معنیٰ ہم وزن ہونے کے ہیں قیاما کے قواما اور یعدلون کے معنی اس کے برابر ہونے کے ہیں ۔
راوی: معاذ بن فضالہ , ہشام , یحیی , عبداللہ بن ابی قتادہ
حَدَّثَنَا مُعَاذُ بْنُ فَضَالَةَ حَدَّثَنَا هِشَامٌ عَنْ يَحْيَی عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي قَتَادَةَ قَالَ انْطَلَقَ أَبِي عَامَ الْحُدَيْبِيَةِ فَأَحْرَمَ أَصْحَابُهُ وَلَمْ يُحْرِمْ وَحُدِّثَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّ عَدُوًّا يَغْزُوهُ فَانْطَلَقَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَبَيْنَمَا أَنَا مَعَ أَصْحَابِهِ تَضَحَّکَ بَعْضُهُمْ إِلَی بَعْضٍ فَنَظَرْتُ فَإِذَا أَنَا بِحِمَارِ وَحْشٍ فَحَمَلْتُ عَلَيْهِ فَطَعَنْتُهُ فَأَثْبَتُّهُ وَاسْتَعَنْتُ بِهِمْ فَأَبَوْا أَنْ يُعِينُونِي فَأَکَلْنَا مِنْ لَحْمِهِ وَخَشِينَا أَنْ نُقْتَطَعَ فَطَلَبْتُ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَرْفَعُ فَرَسِي شَأْوًا وَأَسِيرُ شَأْوًا فَلَقِيتُ رَجُلًا مِنْ بَنِي غِفَارٍ فِي جَوْفِ اللَّيْلِ قُلْتُ أَيْنَ تَرَکْتَ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ تَرَکْتُهُ بِتَعْهَنَ وَهُوَ قَائِلٌ السُّقْيَا فَقُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنَّ أَهْلَکَ يَقْرَئُونَ عَلَيْکَ السَّلَامَ وَرَحْمَةَ اللَّهِ إِنَّهُمْ قَدْ خَشُوا أَنْ يُقْتَطَعُوا دُونَکَ فَانْتَظِرْهُمْ قُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ أَصَبْتُ حِمَارَ وَحْشٍ وَعِنْدِي مِنْهُ فَاضِلَةٌ فَقَالَ لِلْقَوْمِ کُلُوا وَهُمْ مُحْرِمُونَ
معاذ بن فضالہ، ہشام، یحیی، عبداللہ بن ابی قتادہ بیان کرتے ہیں کہ میرے والد حدیبیہ کے سال گئے ان کے ساتھیوں نے احرام باندھا لیکن انہوں نے احرام نہیں باندھا اور نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے بیان کیا گیا کہ ایک دشمن آپ سے جنگ کرنا چاہتا ہے، نبی صلی اللہ علیہ وسلم روانہ ہوئے میں بھی آپ کے صحابہ کے ساتھ تھا بعض بعض کو دیکھ کر ہنسنے لگے، میں نے ایک گورخر کو دیکھا تو میں نے اس پر حملہ کر دیا اور میں نے اس کو نیزہ مار کر چبھو کر چھوڑ دیا، میں نے لوگوں سے مدد مانگی ان لوگوں نے مدد کرنے سے انکار کردیا، ہم لوگوں نے اس کا گوشت کھایا اور ہم لوگوں کو خوف ہوا کہ کہیں نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے جدا نہ ہو جائیں میں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو ڈھونڈھنا شروع کر دیا اپنے گھوڑے کو کبھی تیز دوڑاتا اور کبھی آہستہ دوڑاتا وسط شب میں بنی غفار کے ایک شخص سے ملاقات ہوئی میں نے اس سے پوچھا تو نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو کہاں چھوڑا؟ اس نے کہا کہ میں نے ان کو تعہن میں چھوڑا، سقیا کے پاس قیلولہ کرنے کا ارادہ تھا، میں نے عرض کیا یا رسول اللہ آپ کے ساتھی سلام عرض کرتے ہیں وہ لوگ ڈر رہے ہیں کہ کہیں آپ ان لوگوں سے جدا نہ ہوجائیں اس لئے آپ ان لوگوں کا انتظار کیجیئے پھر میں نے عرض کیا یا رسول اللہ میں نے ایک گورخر کا شکار کیا اور اس کا بچا ہوا گوشت میرے پاس ہے تو آپ نے جماعت سے کہا کہ کھاؤ حالانکہ وہ لوگ احرام باندھے ہوئے تھے۔
Narrated 'Abdullah bin Abu Qatada:
My father set out (for Mecca) in the year of Al-Hudaibiya, and his companions assumed Ihram, but he did not. At that time the Prophet was informed that an enemy wanted to attack him, so the Prophet proceeded onwards. While my father was among his companions, some of them laughed among themselves. (My father said), "I looked up and saw an onager. I attacked, stabbed and caught it. I then sought my companions' help but they refused to help me. (Later) we all ate its meat. We were afraid that we might be left behind (separated) from the Prophet so I went in search of the Prophet and made my horse to run at a galloping speed at times and let it go slow at an ordinary speed at other times till I met a man from the tribe of Bani Ghifar at midnight. I asked him, "Where did you leave the Prophet ?" He replied, "I left him at Ta'hun and he had the intention of having the midday rest at As-Suqya. I followed the trace and joined the Prophet and said, 'O Allah's Apostle! Your people (companions) send you their compliments, and (ask for) Allah's Blessings upon you. They are afraid lest they may be left behind; so please wait for them.' I added, 'O Allah's Apostle! I hunted an onager and some of its meat is with me. The Prophet told the people to eat it though all of them were in the state of Ihram."