صحیح بخاری ۔ جلد اول ۔ عمرہ کا بیان ۔ حدیث 1744

نسک سے مراد بکری کی قربانی ہے۔

راوی: اسحق , روح , شبل , ابن نجیح , مجاہد , عبدالرحمن بن ابی لیلیٰ , کعب بن عجرہ

حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ حَدَّثَنَا رَوْحٌ حَدَّثَنَا شِبْلٌ عَنْ ابْنِ أَبِي نَجِيحٍ عَنْ مُجَاهِدٍ قَالَ حَدَّثَنِي عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ أَبِي لَيْلَی عَنْ کَعْبِ بْنِ عُجْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ رَآهُ وَأَنَّهُ يَسْقُطُ عَلَی وَجْهِهِ فَقَالَ أَيُؤْذِيکَ هَوَامُّکَ قَالَ نَعَمْ فَأَمَرَهُ أَنْ يَحْلِقَ وَهُوَ بِالْحُدَيْبِيَةِ وَلَمْ يَتَبَيَّنْ لَهُمْ أَنَّهُمْ يَحِلُّونَ بِهَا وَهُمْ عَلَی طَمَعٍ أَنْ يَدْخُلُوا مَکَّةَ فَأَنْزَلَ اللَّهُ الْفِدْيَةَ فَأَمَرَهُ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنْ يُطْعِمَ فَرَقًا بَيْنَ سِتَّةٍ أَوْ يُهْدِيَ شَاةً أَوْ يَصُومَ ثَلَاثَةَ أَيَّامٍ وَعَنْ مُحَمَّدِ بْنِ يُوسُفَ حَدَّثَنَا وَرْقَائُ عَنْ ابْنِ أَبِي نَجِيحٍ عَنْ مُجَاهِدٍ أَخْبَرَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ أَبِي لَيْلَی عَنْ کَعْبِ بْنِ عُجْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ رَآهُ وَقَمْلُهُ يَسْقُطُ عَلَی وَجْهِهِ مِثْلَهُ

اسحاق ، روح، شبل، ابن نجیح، مجاہد، عبدالرحمن بن ابی لیلیٰ، کعب بن عجرہ سے روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کو اس حال میں دیکھا کہ جوئیں ان کے منہ سے گر رہی تھیں تو آپ نے فرمایا کہ کیا جوئیں تجھے تکلیف دیتی ہیں؟ کعب نے کہا ہاں! پھر آپ نے کہا کہ سر منڈا لیں اس وقت آپ حدیبیہ میں تھے لیکن آپ نے ان لوگوں سے یہ نہیں فرمایا کہ وہ لوگ اس کے سبب سے احرام سے باہر ہو جائیں گے اور وہ اس وقت امید میں تھے کہ مکہ میں داخل ہوں گے، تو اللہ تعالیٰ نے فدیہ کی آیت نازل کی کعب کو رسول اللہ نے حکم دیا کہ کہ ایک فرق چھے مسکینوں کو کھلائیں یا ایک بکری قربانی دیں یا تین روزے رکھیں۔ اور محمد بن یوسف نے بیان کیا کہ ہم سے ورقاء نے بواسطہ ابن ابی نجیح، مجاہد، عبدالرحمن بن ابی لیلیٰ، کعب بن عجرہ روایت کیا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کو اس حال میں دیکھا کہ جوئیں ان کے چہرے سے گر رہی ہیں اور اسی طرح روایت کیا۔

Narrated Abdur-Rahman bin Abu Layla:
(Reporting the speech of Ka'b bin Umra) Allah's Apostle saw him (i.e. Ka'b) while the lice were falling on his face. He asked (him), "Have your lice troubled you?" He replied in the affirmative. So, he ordered him to get his head shaved while he was at Al-Hudaibiya. At that time they were not permitted to finish their Ihram, and were still hoping to enter Mecca. So, Allah revealed the verses of Al-Fidya. Allah's Apostle ordered him to feed six poor persons with one Faraq of food or to slaughter one sheep (as a sacrifice) or to fast for three days.

یہ حدیث شیئر کریں