صحیح بخاری ۔ جلد اول ۔ وضو کا بیان ۔ حدیث 173

اس پانی کا بیان جس سے انسان کے بال دھوئے جائیں اور عطاء اس میں کچھ حرج نہیں سمجھتے تھے کہ ان بالوں کے دھاگے اور رسیاں بنائی جائیں، اور کتوں کے جھوٹے اور مسجد میں ان کی آمدورفت کا بیان، زہری نے کہا ہے کہ جب کتا کسی برتن میں منہ ڈالے اور اس کے علاوہ وضو کے لئے پانی نہ ہو، تو اس سے وضو کر لیا جائے اور سفیان (ثوری) نے کہا، یہ صحیح فقہ ہے، اس لئے کہ اللہ تعالیٰ نے فرمایا کہ اگر پانی نہ پاؤ تو تیمم کو لو اور یہ پانی تو ہے مگر دل میں اس کی (طہارت کی) طرف سے کچھ شک ہے لہذا اس سے وضو کیا جائے اور اس کے بعد تیمم بھی کر لیا جائے

راوی: مالک بن اسماعیل , اسرائیل , عاصم , ابن سیرین

حَدَّثَنَا مَالِکُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ قَالَ حَدَّثَنَا إِسْرَائِيلُ عَنْ عَاصِمٍ عَنْ ابْنِ سِيرِينَ قَالَ قُلْتُ لِعَبِيدَةَ عِنْدَنَا مِنْ شَعَرِ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَصَبْنَاهُ مِنْ قِبَلِ أَنَسٍ أَوْ مِنْ قِبَلِ أَهْلِ أَنَسٍ فَقَالَ لَأَنْ تَکُونَ عِنْدِي شَعَرَةٌ مِنْهُ أَحَبُّ إِلَيَّ مِنْ الدُّنْيَا وَمَا فِيهَا

مالک بن اسماعیل، اسرائیل، عاصم، ابن سیرین کہتے ہیں کہ میں نے عبیدہ سے کہا کہ ہمارے پاس نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے کچھ (مقدس) بال ہیں، ہم نے انہیں انس کے پاس سے یا (یہ کہا کہ) انس کے گھر والوں کے پاس سے پایا ہے، ابوعبیدہ نے فرمایا اگر ان بالوں میں سے ایک بال بھی مجھے مل جائے، تو یقینا تمام دنیاوی کائنات سے زیادہ محبوب ہوگا۔

Narrated Ibn Sirrn: I said to 'Ablda, "I have some of the hair of the Prophet which I got from Anas or from his family." 'Abida replied. "No doubt if I had a single hair of that it would have been dearer to me than the whole world and whatever is in it."

یہ حدیث شیئر کریں