صحیح بخاری ۔ جلد اول ۔ وضو کا بیان ۔ حدیث 172

جب نماز کا وقت آجائے تو پانی تلاش کرنا اور عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا کہتی ہیں کہ ایک مرتبہ سفر میں صبح ہوگئی اور پانی ڈھونڈا گیا، نہ ملا تو تیمم (کا حکم) نازل ہو ا

راوی: عبداللہ بن یوسف , مالک , اسحاق بن عبداللہ بن ابی طلحہ , انس بن مالک

حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ قَالَ أَخْبَرَنَا مَالِکٌ عَنْ إِسْحَاقَ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي طَلْحَةَ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ أَنَّهُ قَالَ رَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَحَانَتْ صَلَاةُ الْعَصْرِ فَالْتَمَسَ النَّاسُ الْوَضُوئَ فَلَمْ يَجِدُوا فَأُتِيَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِوَضُوئٍ فَوَضَعَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي ذَلِکَ الْإِنَائِ يَدَهُ وَأَمَرَ النَّاسَ أَنْ يَتَوَضَّئُوا مِنْهُ قَالَ فَرَأَيْتُ الْمَائَ يَنْبُعُ مِنْ تَحْتِ أَصَابِعِهِ حَتَّی تَوَضَّئُوا مِنْ عِنْدِ آخِرِهِمْ

عبداللہ بن یوسف، مالک، اسحاق بن عبداللہ بن ابی طلحہ، انس بن مالک رضی اللہ تعالیٰ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو دیکھا کہ نماز عصر کا وقت آگیا تھا اور لوگوں نے پانی وضو کے لئے ڈھونڈا، کچھ نہیں پایا، تب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس ایک برتن (میں وضو کے لئے پانی) لایا گیا، آپ نے اس برتن میں اپنا ہاتھ رکھ دیا اور لوگوں کو حکم دیا کہ اس سے وضو کریں، انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ کہتے ہیں میں نے پانی کو دیکھا آپ کی انگلیوں کے نیچے سے ابل رہا تھا، یہاں تک کہ سب لوگوں نے وضو کرلیا۔

Narrated Anas bin Malik: saw Allah's Apostle when the 'Asr prayer was due and the people searched for water to perform ablution but they could not find it. Later on (a pot full of) water for ablution was brought to Allah's Apostle . He put his hand in that pot and ordered the people to perform ablution from it. I saw the water springing out from underneath his fingers till all of them performed the ablution (it was one of the miracles of the Prophet).

یہ حدیث شیئر کریں