صحیح بخاری ۔ جلد اول ۔ حج کا بیان ۔ حدیث 1665

شام ہونے کے بعد کوئی شخص رمی کرے یا بھول کر یا ناواقفیت میں ذبح کرنے سے پہلے سر منڈالے۔

راوی: موسی بن اسماعیل , وہیب , ابن طاؤس اپنے والد سے وہ ابن عباس

حَدَّثَنَا مُوسَی بْنُ إِسْمَاعِيلَ حَدَّثَنَا وُهَيْبٌ حَدَّثَنَا ابْنُ طَاوُسٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قِيلَ لَهُ فِي الذَّبْحِ وَالْحَلْقِ وَالرَّمْيِ وَالتَّقْدِيمِ وَالتَّأْخِيرِ فَقَالَ لَا حَرَجَ

موسی بن اسماعیل، وہیب، ابن طاؤس اپنے والد سے وہ حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما سے روایت کرتے ہیں کہ انہوں نے بیان کیا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے ذبح اور سر منڈانے اور رمی اور مقدم و مؤخر کرنے کے متعلق دریافت کیا گیا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ کوئی حرج نہیں ہے۔

Narrated Ibn Abbas:
The Prophet was asked about the slaughtering, shaving (of the head), and the doing of Rami before or after the due times. He said, "There is no harm in that."

یہ حدیث شیئر کریں