صحیح بخاری ۔ جلد اول ۔ حج کا بیان ۔ حدیث 1625

اس شخص کا بیان جس نے ذی الحلیفہ میں اشعار (نشانی) اور تقلید (قلادہ) کی پھر احرام باندھا، نافع کا بیان ہے کہ ابن عمر رضی اللہ عنہ جب مدینہ سے قربانی کا جانور لے جاتے تو ذی الحلیفہ میں اسکی تقلید اور اشعار کرتے اس کے دائیں کوہان میں چھری سے مارتے اس حال میں کہ وہ جانور قبلہ رو لیٹا ہوتا۔

راوی: ابونعیم , افلح , قاسم , عائشہ

حَدَّثَنَا أَبُو نُعَيْمٍ حَدَّثَنَا أَفْلَحُ عَنْ الْقَاسِمِ عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا قَالَتْ فَتَلْتُ قَلَائِدَ بُدْنِ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِيَدَيَّ ثُمَّ قَلَّدَهَا وَأَشْعَرَهَا وَأَهْدَاهَا فَمَا حَرُمَ عَلَيْهِ شَيْئٌ کَانَ أُحِلَّ لَهُ

ابونعیم، افلح، قاسم، حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت کرتے ہیں انہوں نے بیان کیا کہ میں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ قربانی کے جانور کے قلادے اپنے ہاتھ سے بٹے پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کی تقلید کی اور اشعار کیا اور مکہ کی طرف روانہ کیا آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے کسی حلال چیز کو حرام نہیں سمجھا۔

Narrated 'Aisha:
I twisted with my own hands the garlands for the Budn of the Prophet who garlanded and marked them, and then made them proceed to Mecca; Yet no permissible thing was regarded as illegal for him then.
________________________________________

یہ حدیث شیئر کریں