صحیح بخاری ۔ جلد اول ۔ حج کا بیان ۔ حدیث 1622

اس شخص کا بیان جو اپنے ساتھ قربانی کا جانور لے جائے ۔

راوی: یحیی بن بکیر , لیث , عقیل , ابن شہاب , سالم بن عبداللہ , عبداللہ بن عمر

حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ بُکَيْرٍ حَدَّثَنَا اللَّيْثُ عَنْ عُقَيْلٍ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ عَنْ سَالِمِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ أَنَّ ابْنَ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَالَ تَمَتَّعَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي حَجَّةِ الْوَدَاعِ بِالْعُمْرَةِ إِلَی الْحَجِّ وَأَهْدَی فَسَاقَ مَعَهُ الْهَدْيَ مِنْ ذِي الْحُلَيْفَةِ وَبَدَأَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَأَهَلَّ بِالْعُمْرَةِ ثُمَّ أَهَلَّ بِالْحَجِّ فَتَمَتَّعَ النَّاسُ مَعَ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِالْعُمْرَةِ إِلَی الْحَجِّ فَکَانَ مِنْ النَّاسِ مَنْ أَهْدَی فَسَاقَ الْهَدْيَ وَمِنْهُمْ مَنْ لَمْ يُهْدِ فَلَمَّا قَدِمَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَکَّةَ قَالَ لِلنَّاسِ مَنْ کَانَ مِنْکُمْ أَهْدَی فَإِنَّهُ لَا يَحِلُّ لِشَيْئٍ حَرُمَ مِنْهُ حَتَّی يَقْضِيَ حَجَّهُ وَمَنْ لَمْ يَکُنْ مِنْکُمْ أَهْدَی فَلْيَطُفْ بِالْبَيْتِ وَبِالصَّفَا وَالْمَرْوَةِ وَلْيُقَصِّرْ وَلْيَحْلِلْ ثُمَّ لِيُهِلَّ بِالْحَجِّ فَمَنْ لَمْ يَجِدْ هَدْيًا فَلْيَصُمْ ثَلَاثَةَ أَيَّامٍ فِي الْحَجِّ وَسَبْعَةً إِذَا رَجَعَ إِلَی أَهْلِهِ فَطَافَ حِينَ قَدِمَ مَکَّةَ وَاسْتَلَمَ الرُّکْنَ أَوَّلَ شَيْئٍ ثُمَّ خَبَّ ثَلَاثَةَ أَطْوَافٍ وَمَشَی أَرْبَعًا فَرَکَعَ حِينَ قَضَی طَوَافَهُ بِالْبَيْتِ عِنْدَ الْمَقَامِ رَکْعَتَيْنِ ثُمَّ سَلَّمَ فَانْصَرَفَ فَأَتَی الصَّفَا فَطَافَ بِالصَّفَا وَالْمَرْوَةِ سَبْعَةَ أَطْوَافٍ ثُمَّ لَمْ يَحْلِلْ مِنْ شَيْئٍ حَرُمَ مِنْهُ حَتَّی قَضَی حَجَّهُ وَنَحَرَ هَدْيَهُ يَوْمَ النَّحْرِ وَأَفَاضَ فَطَافَ بِالْبَيْتِ ثُمَّ حَلَّ مِنْ کُلِّ شَيْئٍ حَرُمَ مِنْهُ وَفَعَلَ مِثْلَ مَا فَعَلَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَنْ أَهْدَی وَسَاقَ الْهَدْيَ مِنْ النَّاسِ وَعَنْ عُرْوَةَ أَنَّ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا أَخْبَرَتْهُ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي تَمَتُّعِهِ بِالْعُمْرَةِ إِلَی الْحَجِّ فَتَمَتَّعَ النَّاسُ مَعَهُ بِمِثْلِ الَّذِي أَخْبَرَنِي سَالِمٌ عَنْ ابْنِ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ

یحیی بن بکیر، لیث، عقیل، ابن شہاب، سالم بن عبداللہ ، عبداللہ بن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے حجۃ الوداع میں عمرہ کے ساتھ حج کو ملا کر تمتع کیا اور ذی الحلیفہ سے ہدی کا جانور لے کر گئے اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے پہلے عمرہ لبیک کہا پھر حج کے لئے لبیک کہا، تو لوگوں نے بھی نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ حج کو عمرہ کے ساتھ ملا کر تمتع کیا بعض لوگ تو ہدی لے کر گئے تھے اور بعض ہدی نہیں لے کر گئے تھے۔ جب نبی صلی اللہ علیہ وسلم مکہ پہنچے تو لوگوں سے فرمایا: تم میں سے جو شخص ہدی لے کر آیا ہے اس کے لئے کوئی حرام چیزحلال نہیں ہے جب تک کہ وہ حج کو پورا نہ کرلے، اور جس شخص کے پاس ہدی کا جانور نہ ہو وہ خانہ کعبہ اور صفا اور مروہ کا طواف کرے اور بال کترائے اور احرام سے باہر ہو جائے، پھر حج کا احرام باندھے جس کے پاس ہدی نہ ہو وہ حج میں تین روزے رکھے اور سات روزے اس وقت رکھے جب گھر واپس ہو جائے، چنانچہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے طواف کیا، جب مکہ آئے تو سب سے پہلے رکن یمانی کو بوسہ دیا، پھر تین پھیروں میں دوڑ کر چلے اور چار میں معمولی چال سے چلے، جب خانہ کعبہ کا طواف کر چکے تو مقام ابراہیم کے پاس دو رکعت نماز پڑھی پھر سلام پھیر کر فارغ ہوئے اور صفا کے پاس پہنچے تو صفا اور مروہ کا سات بار طواف کیا، پھر جب تک حج کو پورا نہ کر لیا اس وقت تک ان امور کو حلال نہ سمجھا جو بحالت احرام حرام ہیں، اور یوم نحر میں قربانی کی اور لوٹ کر خانہ کعبہ کا طواف کیا، پھر ان تمام چیزوں کو حلال سمجھا جو اس وقت تک حرام تھیں (یعنی احرام سے باہر ہو گئے) اور جو لوگ ہدی لے کر گئے تھے ان لوگوں نے بھی اسی طرح کیا جس طرح رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے کیا تھا اور عروہ نے حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے اور انہوں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے حج کو عمرہ کے ساتھ ملا کر آپ کے تمتع کرنے کے متعلق اسی طرح روایت کیا جس طرح سالم نے بواسطہ ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کیا۔

Narrated Ibn 'Umar:
During the last Hajj (Hajj-al-Wada') of Allah's Apostle he performed 'Umra and Hajj. He drove a Hadi along with him from Dhul-Hulaifa. Allah's Apostle started by assuming Ihram for'Umra and Hajj. And the people, too, performed the 'Umra and Hajj along with the Prophet. Some of them brought the Hadi and drove it along with them, while the others did not. So, when the Prophet arrived at Mecca. he said to the people, "Whoever among you has driven the Hadi, should not finish his Ihram till he completes his Hajj. And whoever among you has not (driven) the Hadi with him, should perform Tawaf of the Ka'ba and the Tawaf between Safa and Marwa, then cut short his hair and finish his Ihram, and should later assume Ihram for Hajj; but he must offer a Hadi (sacrifice); and if anyone cannot afford a Hadi, he should fast for three days during the Hajj and seven days when he returns home. The Prophet performed Tawaf of the Ka'ba on his arrival (at Mecca); he touched the (Black Stone) corner first of all and then did Ramal (fast walking with moving of the shoulders) during the first three rounds round the Ka'ba, and during the last four rounds he walked. After finishing Tawaf of the Ka'ba, he offered a two Rakat prayer at Maqam Ibrahim, and after finishing the prayer he went to Safa and Marwa and performed seven rounds of Tawaf between them and did not do any deed forbidden because of Ihram, till he finished all the ceremonies of his Hajj and sacrificed his Hadi on the day of Nahr (10th day of Dhul-Hijja). He then hastened onwards (to Mecca) and performed Tawaf of the Ka'ba and then everything that was forbidden because of Ihram became permissible. Those who took and drove the Hadi with them did the same as Allah's Apostle did.

یہ حدیث شیئر کریں