قربانی کے جانور پر سوار ہونے کا بیان اس لئے اللہ تعالیٰ نے فرمایا کہ قربانی کے جانور کو ہم نے تمہارے لئے اللہ کی نشانی مقرر کی ہے اس میں تمہارے لئے بھلائی ہے تو صف بستہ ہو کر اس پر اللہ کا نام لوجب وہ اپنے پہلو کے بل گر جائیں تو اس میں سے کھاؤ اور صبر کرنے والون اور محتاجوں کو کھلاؤ اس طرح ہم نے ان کو تمہارے لئے مسخر کر دیا ہے شاید کہ تم شکرگزار ہو جاؤ نہ تو اس کا گوشت اور نہ اس کاخون خدا تک پہنچتا ہے بلکہ تمہاری پرہیز گاری خدا تک پہنچتی ہے اسی طرح اس کو تمہارے لئے مسخر کردیا ہے تاکہ تم اللہ کی بڑائی بیان کرو اس چیز پر جو تمہیں بتایا اور احسان کرنے والوں کو خوش خبری سنادو مجاہد نے بیان کیا کہ بدنہ اس کے موٹے ہونے کے سبب سے کہا گیا اور قانع سے مراد سائل ہے اور معتر وہ شخص ہے جوقربانی کے جانور کے پاس گھومتا پھرے ،خواہ مالدار ہو یافقیر اور شعائر قربانی کے جانور کا فربہ کرنا اور اسے اچھا بنانا ہے ، اور خانہ کعبہ کو عتیق اس لئے کہتے ہیں کہ وہ ظالم بادشاہوں سے آزاد ہے اور وجبت کے معنی ہیں سقطت الی الارض یعنی زمین پر گری پڑی اور اسی سے وجبت الشمس ماخوذ ہے۔
راوی: عبداللہ بن یوسف , مالک , ابوالزناد , اعرج , ابوہریرہ
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ أَخْبَرَنَا مَالِکٌ عَنْ أَبِي الزِّنَادِ عَنْ الْأَعْرَجِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ رَأَی رَجُلًا يَسُوقُ بَدَنَةً فَقَالَ ارْکَبْهَا فَقَالَ إِنَّهَا بَدَنَةٌ فَقَالَ ارْکَبْهَا قَالَ إِنَّهَا بَدَنَةٌ قَالَ ارْکَبْهَا وَيْلَکَ فِي الثَّالِثَةِ أَوْ فِي الثَّانِيَةِ
عبداللہ بن یوسف، مالک، ابوالزناد، اعرج، ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک شخص کو دیکھا جو قربانی کا جانور ہانک کر لے جارہا تھا، تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ اس پر سوار ہو جاؤ اس نے کہا یہ قربانی کا جانور ہے آپ نے فرمایا تو سوار ہوجاؤ اور دوسری یا تیسری بار فرمایا تیری خرابی ہو۔
Narrated Abu Huraira' :
Allah's Apostle (p.b.u.h) saw a man driving his Badana (sacrificial camel). He said, "Ride on it." The man said, "It is a Badana." The Prophet said, "Ride on it." He (the man) said, "It is a Badana." The Prophet said, "Ride on it." And on the second or the third time he (the Prophet ) added, "Woe to you."
________________________________________