صحیح بخاری ۔ جلد اول ۔ حج کا بیان ۔ حدیث 1607

اس شخص کا بیان جو ان دونوں نمازوں میں سے ہر ایک کے لئے اذان واقامت کہے ۔

راوی: عمرو بن خالد , زہیر , ابواسحاق , عبدالرحمن بن یزید

حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ خَالِدٍ حَدَّثَنَا زُهَيْرٌ حَدَّثَنَا أَبُو إِسْحَاقَ قَالَ سَمِعْتُ عَبْدَ الرَّحْمَنِ بْنَ يَزِيدَ يَقُولُ حَجَّ عَبْدُ اللَّهِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ فَأَتَيْنَا الْمُزْدَلِفَةَ حِينَ الْأَذَانِ بِالْعَتَمَةِ أَوْ قَرِيبًا مِنْ ذَلِکَ فَأَمَرَ رَجُلًا فَأَذَّنَ وَأَقَامَ ثُمَّ صَلَّی الْمَغْرِبَ وَصَلَّی بَعْدَهَا رَکْعَتَيْنِ ثُمَّ دَعَا بِعَشَائِهِ فَتَعَشَّی ثُمَّ أَمَرَ أُرَی فَأَذَّنَ وَأَقَامَ قَالَ عَمْرٌو لَا أَعْلَمُ الشَّکَّ إِلَّا مِنْ زُهَيْرٍ ثُمَّ صَلَّی الْعِشَائَ رَکْعَتَيْنِ فَلَمَّا طَلَعَ الْفَجْرُ قَالَ إِنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ کَانَ لَا يُصَلِّي هَذِهِ السَّاعَةَ إِلَّا هَذِهِ الصَّلَاةَ فِي هَذَا الْمَکَانِ مِنْ هَذَا الْيَوْمِ قَالَ عَبْدُ اللَّهِ هُمَا صَلَاتَانِ تُحَوَّلَانِ عَنْ وَقْتِهِمَا صَلَاةُ الْمَغْرِبِ بَعْدَ مَا يَأْتِي النَّاسُ الْمُزْدَلِفَةَ وَالْفَجْرُ حِينَ يَبْزُغُ الْفَجْرُ قَالَ رَأَيْتُ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَفْعَلُهُ

عمرو بن خالد، زہیر، ابواسحاق، عبدالرحمن بن یزید سے روایت کرتے ہیں کہ عبداللہ ابن مسعود نے حج کیا، تو ہم لوگ عشاء کی اذان کے وقت یا اس کے قریب مزدلفہ پہنچے، انہوں نے ایک آدمی کو حکم دیا اور اس نے اذان کہی اور تکبیر کہی پھر مغرب کی نماز پڑھی اور اس کے بعد دو رکعتیں پڑھیں، پھر رات کا کھانا منگوایا اور کھایا پھر میں خیال کرتا ہوں کہ اذان واقامت کہنے کا حکم دیا، چنانچہ اذان و اقامت کہی گئی اور عمر نے بیان کیا کہ مجھے شک صرف زہیر سے معلوم ہوا ہے، پھر عشاء کی نماز دو رکعتیں پڑھیں، جب فجر طلوع ہوئی تو کہا کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم اس جگہ میں آج کے دن کے سوا اس وقت کوئی نماز نہیں پڑھتے تھے، عبداللہ نے فرمایا کہ یہ دونوں نمازیں اپنے وقتوں سے پھیر دی گئی ہیں، مغرب کی نماز لوگوں کو مزدلفہ پہنچنے پر اور صبح کی نماز فجر طلوع ہوتے ہی پڑھے، میں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو اسی طرح کرتے ہوئے دیکھا ہے۔

Narrated 'Abdur-Rahman bin Yazid:
'Abdullah;- performed the Hajj and we reached Al-Muzdalifa at or about the time of the 'Isha' prayer. He ordered a man to pronounce the Adhan and Iqama and then he offered the Maghrib prayer and offered two Rakat after it. Then he asked for his supper and took it, and then, I think, he ordered a man to pronounce the Adhan and Iqama (for the 'isha' prayer). ('Amr, a sub-narrator said: The intervening statement 'I think', was said by the sub-narrator Zuhair) (i.e. not by 'Abdu-Rahman). Then 'Abdullah offered two Rakat of 'Isha' prayer. When the day dawned, 'Abdullah said, "The Prophet never offered any prayer at this hour except this prayer at this time and at this place and on this day." 'Abdullah added, "These two prayers are shifted from their actual times — the Maghrib prayer (is offered) when the people reached Al-Muzdalifa and the Fajr (morning) prayer at the early dawn." 'Abdullah added, "I saw the Prophet doing that."

یہ حدیث شیئر کریں