صحیح بخاری ۔ جلد اول ۔ حج کا بیان ۔ حدیث 1589

منیٰ میں نماز پڑھنے کا بیان ۔

راوی: قبیصہ بن عقبہ , سفیان , اعمش , ابراہیم , عبدالرحمن بن یزید , عبد اللہ

حَدَّثَنَا قَبِيصَةُ بْنُ عُقْبَةَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ إِبْرَاهِيمَ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ يَزِيدَ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ صَلَّيْتُ مَعَ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ رَکْعَتَيْنِ وَمَعَ أَبِي بَکْرٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ رَکْعَتَيْنِ وَمَعَ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ رَکْعَتَيْنِ ثُمَّ تَفَرَّقَتْ بِکُمْ الطُّرُقُ فَيَا لَيْتَ حَظِّي مِنْ أَرْبَعٍ رَکْعَتَانِ مُتَقَبَّلَتَانِ

قبیصہ بن عقبہ، سفیان، اعمش، ابراہیم، عبدالرحمن بن یزید، عبداللہ سے روایت کرتے ہیں۔ انہوں نے بیان کیا کہ میں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ دو رکعتیں پڑھیں اور عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے ساتھ دو رکعتیں پڑھیں، پھر تمہارے طریقے مختلف ہوگئے، (حضرت عثمان غنی رضی اللہ تعالیٰ عنہ جو منیٰ میں پوری نماز پڑھتے تھے یہ انکا اپنا اجتہاد تھا جس کی کیا وجہ تھی؟ اس کے بارے میں مختلف اقوال ہیں تفصیل کے لئے ملاحظہ ہو فتح الباری ص اج، باب یقصر اذاخرج من موضعہ) کاش چار رکعتوں میں سے دو مقبول رکعتیں میرے حصہ میں آئیں۔

Narrated 'Abdullah bin Masud:
I offered (only a) two Rakat prayer with the Prophet (at Mina), and similarly with Abu Bakr and with 'Umar, and then you d offered in opinions. Wish that I would be lucky enough to have two of the four Rakat accepted (by Allah).
________________________________________

یہ حدیث شیئر کریں