صحیح بخاری ۔ جلد اول ۔ حج کا بیان ۔ حدیث 1579

صفا اور مروہ کے درمیان سعی کرنے کا بیان اور ابن عمر رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ سعی دار بنی عباد سے بنی ابی حسین کے کوچوں تک ہے ۔

راوی: احمد بن محمد , عبداللہ , عاصم بیان کرتے ہیں کہ میں نے انس

حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدٍ أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ أَخْبَرَنَا عَاصِمٌ قَالَ قُلْتُ لِأَنَسِ بْنِ مَالِکٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أَکُنْتُمْ تَکْرَهُونَ السَّعْيَ بَيْنَ الصَّفَا وَالْمَرْوَةِ قَالَ نَعَمْ لِأَنَّهَا کَانَتْ مِنْ شَعَائِرِ الْجَاهِلِيَّةِ حَتَّی أَنْزَلَ اللَّهُ إِنَّ الصَّفَا وَالْمَرْوَةَ مِنْ شَعَائِرِ اللَّهِ فَمَنْ حَجَّ الْبَيْتَ أَوْ اعْتَمَرَ فَلَا جُنَاحَ عَلَيْهِ أَنْ يَطَّوَّفَ بِهِمَا

احمد بن محمد، عبداللہ ، عاصم بیان کرتے ہیں کہ میں نے حضرت انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے پوچھا کہ آپ صفا اور مروہ کے درمیان سعی کو ناپسند کرتے ہیں؟ انہوں نے کہا کہ ہاں، اس لئے کہ یہ جاہلیت کے شعائر میں سے ہے، یہاں تک کہ اللہ تعالیٰ نے یہ آیت نازل کی کہ صفا اور مروہ اللہ کی نشانیوں میں سے ہیں، تو جس نے خانہ کعبہ کا حج کیا یا عمرہ کیا تو اس پر ان دونوں کے طواف میں کوئی حرج نہیں ہے۔

Narrated 'Asim:
I asked Anas bin Malik: "Did you use to dislike to perform Tawaf between Safa and Marwa?" He said, "Yes, as it was of the ceremonies of the days of the Pre-lslamic period of ignorance, till Allah revealed: 'Verily! (The two mountains) As-Safa and Al-Marwa are among the symbols of Allah. It is therefore no sin for him who performs the pilgrimage to the Ka'ba, or performs 'Umra, to perform Tawaf between them.' " (2.158)
________________________________________

یہ حدیث شیئر کریں