قران کرنے والے کے طواف کا بیان ۔
راوی: قتیبہ بن سعید , لیث , نافع سے روایت کرتے ہیں کہ ابن عمر
حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بن سعيد قال حَدَّثَنَا اللَّيْثُ عَنْ نَافِعٍ أَنَّ ابْنَ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا أَرَادَ الْحَجَّ عَامَ نَزَلَ الْحَجَّاجُ بِابْنِ الزُّبَيْرِ فَقِيلَ لَهُ إِنَّ النَّاسَ کَائِنٌ بَيْنَهُمْ قِتَالٌ وَإِنَّا نَخَافُ أَنْ يَصُدُّوکَ فَقَالَ لَقَدْ کَانَ لَکُمْ فِي رَسُولِ اللَّهِ إِسْوَةٌ حَسَنَةٌ إِذًا أَصْنَعَ کَمَا صَنَعَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنِّي أُشْهِدُکُمْ أَنِّي قَدْ أَوْجَبْتُ عُمْرَةً ثُمَّ خَرَجَ حَتَّی إِذَا کَانَ بِظَاهِرِ الْبَيْدَائِ قَالَ مَا شَأْنُ الْحَجِّ وَالْعُمْرَةِ إِلَّا وَاحِدٌ أُشْهِدُکُمْ أَنِّي قَدْ أَوْجَبْتُ حَجًّا مَعَ عُمْرَتِي وَأَهْدَی هَدْيًا اشْتَرَاهُ بِقُدَيْدٍ وَلَمْ يَزِدْ عَلَی ذَلِکَ فَلَمْ يَنْحَرْ وَلَمْ يَحِلَّ مِنْ شَيْئٍ حَرُمَ مِنْهُ وَلَمْ يَحْلِقْ وَلَمْ يُقَصِّرْ حَتَّی کَانَ يَوْمُ النَّحْرِ فَنَحَرَ وَحَلَقَ وَرَأَی أَنْ قَدْ قَضَی طَوَافَ الْحَجِّ وَالْعُمْرَةِ بِطَوَافِهِ الْأَوَّلِ وَقَالَ ابْنُ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا کَذَلِکَ فَعَلَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ
قتیبہ بن سعید، لیث، نافع رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کرتے ہیں کہ ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے حج کا ارادہ کیا، جس سال حجاج، ابن زبیر کے ساتھ جنگ کے ارادے سے آیا تھا ، تو ان سے کہا گیا کہ اس سال لوگوں کے درمیان جنگ کا خطرہ ہے اور ہم لوگ ڈر رہے ہیں کہ کہیں آپ کو کعبہ جانے سے روک نہ دیں، انہوں نے فرمایا کہ تمہارے لئے اللہ کے رسول میں بہترین نمونہ ہے اس وقت میں وہی کروں گا جو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے کیا تھا، میں تمہیں گواہ بناتا ہوں کہ میں نے اپنے اوپر عمرہ واجب کر لیا پھر نکلے، یہاں تک کہ مقام بیداء میں پہنچے، پھر فرمایا کہ حج اور عمرہ کی ایک ہی حالت ہے میں تمہیں گواہ بناتا ہوں کہ میں نے اپنے عمرہ کے ساتھ حج کو واجب کر لیا ہے اور وہ قدید سے قربانی کا جانور بھی خرید لے گئے، اور اس سے زیادہ کوئی کام نہیں کیا، نہ تو قربانی کی اور نہ وہ کام کئے جو احرام میں حرام ہیں اور نہ بال منڈوائے اور نہ بال کتروائے یہاں تک کہ قربانی کا دن آیا تو قربانی کی اور سر کے بال منڈائے اور خیال کیا کہ حج اور عمرہ کا پہلا طواف کافی ہے اور ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے کہا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اسی طرح کرتے تھے۔
Narrated Nafi':
Ibn 'Umar intended to perform Hajj in the year when Al-Hajjaj attacked Ibn Az-Zubair. Somebody said to Ibn 'Umar, "There is a danger of an impending war between them." Ibn 'Umar said, "Verily, in Allah's Apostle you have a good example. (And if it happened as you say) then I would do the same as Allah's Apostle had done. I make you witness that I have decided to perform 'Umra." Then he set out and when he reached Al-Baida', he said, "The ceremonies of both Hajj and 'Umra are similar. I make you witness that I have made Hajj compulsory for me along with 'Umra." He drove (to Mecca) a Hadi which he had bought from (a place called) Qudaid and did not do more than that. He did not slaughter the Hadi or finish his Ihram, or shave or cut short his hair till the day of slaughtering the sacrifices (10th Dhul-Hijja). Then he slaughtered his Hadi and shaved his head and considered the first Tawaf (of Safa and Marwa) as sufficient for Hajj and 'Umra. Ibn 'Umar said, "Allah's Apostle did the same."
________________________________________