صحیح بخاری ۔ جلد اول ۔ حج کا بیان ۔ حدیث 1561

اس شخص کا بیان جس نے مسجد کے باہر طواف کی دو رکعتیں پڑھیں، اور عمر رضی اللہ عنہ نے حرم سے باہر نماز پڑھی۔

راوی: عبداللہ بن یوسف , مالک , محمد بن عبدالرحمن , عروہ , زینب , ام سلمہ ا

حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ أَخْبَرَنَا مَالِکٌ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ عُرْوَةَ عَنْ زَيْنَبَ عَنْ أُمِّ سَلَمَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا شَکَوْتُ إِلَی رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ح و حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ حَرْبٍ حَدَّثَنَا أَبُو مَرْوَانَ يَحْيَی بْنُ أَبِي زَکَرِيَّائَ الْغَسَّانِيُّ عَنْ هِشَامٍ عَنْ عُرْوَةَ عَنْ أُمِّ سَلَمَةَ زَوْجِ النَّبِيِّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ وَهُوَ بِمَکَّةَ وَأَرَادَ الْخُرُوجَ وَلَمْ تَکُنْ أُمُّ سَلَمَةَ طَافَتْ بِالْبَيْتِ وَأَرَادَتْ الْخُرُوجَ فَقَالَ لَهَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا أُقِيمَتْ صَلَاةُ الصُّبْحِ فَطُوفِي عَلَی بَعِيرِکِ وَالنَّاسُ يُصَلُّونَ فَفَعَلَتْ ذَلِکَ فَلَمْ تُصَلِّ حَتَّی خَرَجَتْ

عبداللہ بن یوسف، مالک، محمد بن عبدالرحمن، عروہ، زینب، ام سلمہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت کرتی ہیں، ام سلمہ نے بیان کیا کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے اپنی بیماری کی شکایت کی، ح ، محمد بن حرب، ابومروان یحیی بن ابی زکریا غسانی، ہشام، عروہ، ام سلمہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا زوجہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جب مکہ میں تھے اور روانہ ہونے کا ارادہ کر رہے تھے اور ام سلمہ نے کعبہ کا طواف نہیں کیا تھا، اور وہ بھی روانہ ہونا چاہتی تھیں، تو آپ نے ان سے فرمایا کہ جب صبح کی نماز کی تکبیر ہو تو تم اپنے اونٹ پر طواف کر لو، جب کہ لوگ نماز پڑھ رہے ہوں تو انہوں نے ایسا ہی کیا اور نماز نہیں پڑھی، یہاں تک کہ باہر نکل گئیں۔

Narrated Um Salama:
(the wife of the Prophet) I informed Allah's Apostle (about my illness). (Through other sub-narrators, Um Salama narrated that when Allah's Apostle was at Mecca and had just decided to leave (Mecca) while she had not yet done Tawaf of the Kaba (and after listening to her). The Prophet said, "When the morning prayer is established, perform the Tawaf on your camel while the people are in prayer." So she did the same and did not offer the two Rakat of Tawaf until she came out of the Mosque.
________________________________________

یہ حدیث شیئر کریں