صحیح بخاری ۔ جلد اول ۔ حج کا بیان ۔ حدیث 1539

رمل کی ابتداء کیونکر ہوئی؟

راوی: سلیمان بن حرب , حماد بن زید , ایوب , سعید بن جبیر , ابن عباس عن

حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ حَرْبٍ حَدَّثَنَا حَمَّادٌ هُوَ ابْنُ زَيْدٍ عَنْ أَيُّوبَ عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَالَ قَدِمَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَأَصْحَابُهُ فَقَالَ الْمُشْرِکُونَ إِنَّهُ يَقْدَمُ عَلَيْکُمْ وَقَدْ وَهَنَهُمْ حُمَّی يَثْرِبَ فَأَمَرَهُمْ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنْ يَرْمُلُوا الْأَشْوَاطَ الثَّلَاثَةَ وَأَنْ يَمْشُوا مَا بَيْنَ الرُّکْنَيْنِ وَلَمْ يَمْنَعْهُ أَنْ يَأْمُرَهُمْ أَنْ يَرْمُلُوا الْأَشْوَاطَ کُلَّهَا إِلَّا الْإِبْقَائُ عَلَيْهِمْ

سلیمان بن حرب، حماد بن زید، ایوب، سعید بن جبیر، ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما سے روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اور آپ کے صحابہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ مکہ میں آئے تو مشرکین کہنے لگے کہ تم لوگوں کے پاس ایسی قوم آرہی ہے، جسے یثرب کے بخار نے کمزور بنا دیا ہے تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے صحابہ کو حکم دیا کہ تین پھیروں میں اکڑ کر چلیں اور دونوں رکنوں کے درمیان (معمولی چال سے) چلیں اور تمام پھیروں میں رمل کرنے کا حکم دینے سے آپ کسی چیز نہیں روکا۔ بجز اس کے کہ سہولت آپ کے پیش نظر تھی۔

Narrated Ibn Abbas:
When Allah's Apostle and his companions came to Mecca, the pagans circulated the news that a group of people were coming to them and they had been weakened by the Fever of Yathrib (Medina). So the Prophet ordered his companions to do Ramal in the first three rounds of Tawaf of the Ka'ba and to walk between the two corners (The Black Stone and Yemenite corner). The Prophet did not order them to do Ramal in all the rounds of Tawaf out of pity for them.
________________________________________

یہ حدیث شیئر کریں