صحیح بخاری ۔ جلد اول ۔ حج کا بیان ۔ حدیث 1524

مکہ کے گھروں میں میراث جاری ہونے کا اور اس کے خریدنے اور بیچنے کا بیان۔ اور یہ کہ لوگ خاص مسجد حرام میں برابر ہیں، اللہ تعالیٰ کے قول کی بناء پر کہ جن لوگوں نے کفر کیا اور اللہ کے راستے سے اور خانہ کعبہ سے روکتے ہیں جس کو ہم نے لوگوں کے یکساں بنایا ہے وہاں کے رہنے والے ہوں یا باہر کے رہنے والے اور جس نے الحاد کے ساتھ ظلم کا ارادہ کیا تو ہم اس کو دردناک عذاب چکھائیں گے، ابوعبداللہ (بخاری) نے کہا کہ بادی سے مراد ہے باہر سے آنے والا، محبوس کے معنی ہیں رکے ہوئے ۔

راوی: اصبغ , ابن وہب , یونس , ابن شہاب , علی بن حسین , عمرو بن عثمان , اسامہ بن زید

حَدَّثَنَا أَصْبَغُ قَالَ أَخْبَرَنِي ابْنُ وَهْبٍ عَنْ يُونُسَ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ عَنْ عَلِيِّ بْنِ حُسَيْنٍ عَنْ عَمْرِو بْنِ عُثْمَانَ عَنْ أُسَامَةَ بْنِ زَيْدٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا أَنَّهُ قَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ أَيْنَ تَنْزِلُ فِي دَارِکَ بِمَکَّةَ فَقَالَ وَهَلْ تَرَکَ عَقِيلٌ مِنْ رِبَاعٍ أَوْ دُورٍ وَکَانَ عَقِيلٌ وَرِثَ أَبَا طَالِبٍ هُوَ وَطَالِبٌ وَلَمْ يَرِثْهُ جَعْفَرٌ وَلَا عَلِيٌّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا شَيْئًا لِأَنَّهُمَا کَانَا مُسْلِمَيْنِ وَکَانَ عَقِيلٌ وَطَالِبٌ کَافِرَيْنِ فَکَانَ عُمَرُ بْنُ الْخَطَّابِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ يَقُولُ لَا يَرِثُ الْمُؤْمِنُ الْکَافِرَ قَالَ ابْنُ شِهَابٍ وَکَانُوا يَتَأَوَّلُونَ قَوْلَ اللَّهِ تَعَالَی إِنَّ الَّذِينَ آمَنُوا وَهَاجَرُوا وَجَاهَدُوا بِأَمْوَالِهِمْ وَأَنْفُسِهِمْ فِي سَبِيلِ اللَّهِ وَالَّذِينَ آوَوْا وَنَصَرُوا أُولَئِکَ بَعْضُهُمْ أَوْلِيَائُ بَعْضٍ الْآيَةَ

اصبغ، ابن وہب، یونس، ابن شہاب، علی بن حسین، عمرو بن عثمان، اسامہ بن زید رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کرتے ہیں اسامہ بن زید نے بیان کیا۔ یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم آپ مکہ میں اپنے گھر میں کہاں اتریں گے؟ آپ نے فرمایا عقیل نے جائیداد یا گھر کہاں چھوڑا ہے؟ اور عقیل اور طالب ابوطالب کے وارث ہوئے اور حضرت جعفر رضی اللہ تعالیٰ عنہ اور حضرت علی رضی اللہ تعالیٰ عنہ کسی چیز کے بھی وارث نہ ہوئے، اس لئے کہ وہ دونوں مسلمان تھے اور عقیل اور طالب کافر تھے حضرت عمر بن خطاب رضی اللہ تعالیٰ عنہ اس لئے کہتے تھے کہ مومن کافر کا وارث نہ ہوگا۔ ابن شہاب نے کہا کہ لوگ اللہ تعالیٰ کے اس قول کی تاویل کرتے تھے، بے شک جو لوگ ایمان لائے اور ہجرت کی اور اپنے مالوں اور اپنی جانوں سے اللہ تعالیٰ کی راہ میں جہاد کیا اور جن لوگوں نے پناہ دی اور مدد کی، ان میں سے بعض بعض کے دوست ہیں، آخر آیت تک۔

Narrated 'Usama bin Zaid:
I asked, "O Allah's Apostle! Where will you stay in Mecca? Will you stay in your house in Mecca?" He replied, "Has 'Aqil left any property or house?" Aqil along with Talib had inherited the property of Abu Talib. Jafar and Ali did not inherit anything as they were Muslims and the other two were non-believers. 'Umar bin Al-Khattab used to say, "A believer cannot inherit (anything from an) infidel." Ibn Shihab, (a sub-narrator) said, "They (Umar and others) derived the above verdict from Allah's Statement: "Verily! those who believed and Emigrated and strove with their life And property in Allah's Cause, And those who helped (the emigrants) And gave them their places to live in, These are (all) allies to one another." (8.72)
________________________________________

یہ حدیث شیئر کریں