صحیح بخاری ۔ جلد اول ۔ حج کا بیان ۔ حدیث 1522

مکہ کی فضیلت اور اس کی عمارتوں کا بیان اور اللہ تعالیٰ کا قول کہ جب ہم نے خانہ کعبہ کو لوگوں کے لئے لوٹ کر آنے کی جگہ اور اس کا مقام بنایا اور و مقام ابراہیم کو نماز کی جگہ بناؤ۔ اور ہم نے ابراہیم اور اسماعیل سے عہد لیا کہ میرے گھر کو طواف کرنے والوں اور اعتکاف کرنے والوں اور رکوع کرنے والوں اور سجدہ کرنے والوں کے لئے پاک بنا، اور جب ابراہمم نے عرض کیا کہ اے میرے رب اس شہر کو امن کا شہر بنانا اور یہاں کے رہنے والوں میں جو لوگ قیامت اور اللہ پر ایمان لائیں ۔ ان کے لئے پھلوں کا رزق عطاء کر، اور فرمایا کہ جس نے انکار کیا ، تو میں کچھ مہلت اس کو دوں گا ۔پھر دوزخ کے عذاب کی طرف کھینچ لاؤں گا اور یہ برا ٹھکانہ ہے ، اور جب ابراہیم واسماعیل کعبہ کی بنیادیں بلند کررہے تھے اور کہہ رہے تھے کہ اے ہمارے پروردگار، ہماری طرف سے اس کو قبول فرما، بےشک تو سننے والا جاننے والا ہے ، اے ہمارے پروردگار ، ہم دونوں کو اپنا فرمانبردار بنا اور ہماری اولاد میں سے ایک امت پیدا کر ، جو تابعدار ہو اور ہمیں حج کے طریقے بتا اور ہماری طرف توجہ فرما، بے شک توتوبہ قبول کرنے ولا مہربان ہے۔

راوی: بیان بن عمرو , یزید , جریر بن حازم , یزید بن رومان , عروہ , عائشہ

حَدَّثَنَا بَيَانُ بْنُ عَمْرٍو حَدَّثَنَا يَزِيدُ حَدَّثَنَا جَرِيرُ بْنُ حَازِمٍ حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ رُومَانَ عَنْ عُرْوَةَ عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لَهَا يَا عَائِشَةُ لَوْلَا أَنَّ قَوْمَکِ حَدِيثُ عَهْدٍ بِجَاهِلِيَّةٍ لَأَمَرْتُ بِالْبَيْتِ فَهُدِمَ فَأَدْخَلْتُ فِيهِ مَا أُخْرِجَ مِنْهُ وَأَلْزَقْتُهُ بِالْأَرْضِ وَجَعَلْتُ لَهُ بَابَيْنِ بَابًا شَرْقِيًّا وَبَابًا غَرْبِيًّا فَبَلَغْتُ بِهِ أَسَاسَ إِبْرَاهِيمَ فَذَلِکَ الَّذِي حَمَلَ ابْنَ الزُّبَيْرِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا عَلَی هَدْمِهِ قَالَ يَزِيدُ وَشَهِدْتُ ابْنَ الزُّبَيْرِ حِينَ هَدَمَهُ وَبَنَاهُ وَأَدْخَلَ فِيهِ مِنْ الْحِجْرِ وَقَدْ رَأَيْتُ أَسَاسَ إِبْرَاهِيمَ حِجَارَةً کَأَسْنِمَةِ الْإِبِلِ قَالَ جَرِيرٌ فَقُلْتُ لَهُ أَيْنَ مَوْضِعُهُ قَالَ أُرِيکَهُ الْآنَ فَدَخَلْتُ مَعَهُ الْحِجْرَ فَأَشَارَ إِلَی مَکَانٍ فَقَالَ هَا هُنَا قَالَ جَرِيرٌ فَحَزَرْتُ مِنْ الْحِجْرِ سِتَّةَ أَذْرُعٍ أَوْ نَحْوَهَا

بیان بن عمرو، یزید، جریر بن حازم، یزید بن رومان، عروہ، عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت کرتے ہیں کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے فرمایا کہ اے عائشہ رضی اللہ عنہ! اگر تمہاری قوم سے جاہلیت کا زمانہ قریب نہ ہوتا تو میں خانہ کعبہ کے منہدم ہونے کا حکم دیتا اور اس میں سے جو حصہ نکال دیا گیا ہے اسے میں اس میں شامل کر دیتا اور اس کو زمین سے ملا دیتا اور اس میں دو دروازے رکھتا، ایک مغرب کی طرف، دوسرا مشرق کی طرف کھلتا اور بنیاد ابراہیمی کے مطابق کر دیتا۔ یہی حدیث ہے جس نے ابن زبیر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کو کعبہ کے منہدم کرنے پر آمادہ کیا۔ یزید نے بیان کیا کہ میں ابن زبیر کے پاس موجود تھا، جس وقت انہوں نے اس کو گرا کر بنایا اور حجر اسود کو اس میں داخل کیا اور میں نے بنیاد ابراہیمی کے پتھر دیکھے، جو اونٹوں کی کوہان کی طرح تھے، جریر نے بیان کیا کہ میں نے یزید سے پوچھا، اس کی جگہ کہاں ہے؟ انہوں نے کہا کہ میں ابھی تمہیں دکھاتا ہوں، میں ان کے ساتھ حجر اسود کے پاس گیا تو انہوں نے اس جگہ کی طرف اشارہ کر کے بتلایا کہ یہاں ہے۔ جریر کا بیان ہے کہ میں نے اندازہ کیا حجر اسود سے چھ گز یا اس کے قریب قریب تھا۔

Narrated Yazid bin Ruman from 'Urwa:
'Aisha said that the Prophet said to her, "O Aisha! Were your nation not close to the Pre-lslamic Period of Ignorance, I would have had the Ka'ba demolished and would have included in it the portion which had been left, and would have made it at a level with the ground and would have made two doors for it, one towards the east and the other towards the west, and then by doing this it would have been built on the foundations laid by Abraham." That was what urged Ibn-Az-Zubair to demolish the Ka'ba. Jazz said, "I saw Ibn-Az-Zubair when he demolished and rebuilt the Ka'ba and included in it a portion of Al-Hijr (the unroofed portion of Ka'ba which is at present in the form of a compound towards the north-west of the Ka'ba). I saw the original foundations of Abraham which were of stones resembling the humps of camels." So Jarir asked Yazid, "Where was the place of those stones?" Jazz said, "I will just now show it to you." So Jarir accompanied Yazid and entered Al-Hijr, and Jazz pointed to a place and said, "Here it is." Jarir said, "It appeared to me about six cubits from Al-Hijr or so."
________________________________________

یہ حدیث شیئر کریں