مکہ کی فضیلت اور اس کی عمارتوں کا بیان اور اللہ تعالیٰ کا قول کہ جب ہم نے خانہ کعبہ کو لوگوں کے لئے لوٹ کر آنے کی جگہ اور اس کا مقام بنایا اور و مقام ابراہیم کو نماز کی جگہ بناؤ۔ اور ہم نے ابراہیم اور اسماعیل سے عہد لیا کہ میرے گھر کو طواف کرنے والوں اور اعتکاف کرنے والوں اور رکوع کرنے والوں اور سجدہ کرنے والوں کے لئے پاک بنا، اور جب ابراہمم نے عرض کیا کہ اے میرے رب اس شہر کو امن کا شہر بنانا اور یہاں کے رہنے والوں میں جو لوگ قیامت اور اللہ پر ایمان لائیں ۔ ان کے لئے پھلوں کا رزق عطاء کر، اور فرمایا کہ جس نے انکار کیا ، تو میں کچھ مہلت اس کو دوں گا ۔پھر دوزخ کے عذاب کی طرف کھینچ لاؤں گا اور یہ برا ٹھکانہ ہے ، اور جب ابراہیم واسماعیل کعبہ کی بنیادیں بلند کررہے تھے اور کہہ رہے تھے کہ اے ہمارے پروردگار، ہماری طرف سے اس کو قبول فرما، بےشک تو سننے والا جاننے والا ہے ، اے ہمارے پروردگار ، ہم دونوں کو اپنا فرمانبردار بنا اور ہماری اولاد میں سے ایک امت پیدا کر ، جو تابعدار ہو اور ہمیں حج کے طریقے بتا اور ہماری طرف توجہ فرما، بے شک توتوبہ قبول کرنے ولا مہربان ہے۔
راوی: مسدد , ابوالاحوص , اشعث , اسود بن یزید , عائشہ
حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ حَدَّثَنَا أَبُو الْأَحْوَصِ حَدَّثَنَا أَشْعَثُ عَنْ الْأَسْوَدِ بْنِ يَزِيدَ عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا قَالَتْ سَأَلْتُ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ الْجَدْرِ أَمِنَ الْبَيْتِ هُوَ قَالَ نَعَمْ قُلْتُ فَمَا لَهُمْ لَمْ يُدْخِلُوهُ فِي الْبَيْتِ قَالَ إِنَّ قَوْمَکِ قَصَّرَتْ بِهِمْ النَّفَقَةُ قُلْتُ فَمَا شَأْنُ بَابِهِ مُرْتَفِعًا قَالَ فَعَلَ ذَلِکَ قَوْمُکِ لِيُدْخِلُوا مَنْ شَائُوا وَيَمْنَعُوا مَنْ شَائُوا وَلَوْلَا أَنَّ قَوْمَکِ حَدِيثٌ عَهْدُهُمْ بِالْجَاهِلِيَّةِ فَأَخَافُ أَنْ تُنْکِرَ قُلُوبُهُمْ أَنْ أُدْخِلَ الْجَدْرَ فِي الْبَيْتِ وَأَنْ أُلْصِقَ بَابَهُ بِالْأَرْضِ
مسدد، ابوالاحوص، اشعث، اسود بن یزید، حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت ہے کہ میں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے دیوار کے متعلق پوچھا کہ کیا وہ خانہ کعبہ میں داخل ہے؟ آپ نے فرمایا: ہاں! میں نے کہا کہ ان لوگوں نے اسے کیوں خانہ کعبہ میں داخل نہ کیا؟ آپ نے فرمایا: تمہاری قوم کے پاس خرچ کم ہوگیا، میں نے پوچھا، دروازے کا کیا حال ہے کہ اس کو بلند رکھا ہے۔ آپ نے فرمایا کہ تمہاری قوم نے کیا ہے تاکہ جس کو چاہیں داخل ہونے دیں اور جس کو چاہیں روک دیں، اگر تمہاری قوم کا زمانہ جاہلیت سے قریب نہ ہوتا اور مجھے اس کا خوف نہ ہوتا کہ ان کے دلوں کو ناگوار گزرے گا تو میں دیواروں کو خانہ کعبہ میں داخل کر دیتا اور اس کے دروازے کو زمین سے ملا دیتا۔ (یعنی نیچا کردیتا)
Narrated 'Aisha:
I asked the Prophet whether the round wall (near Ka'ba) was part of the Ka'ba. The Prophet replied in the affirmative. I further said, "What is wrong with them, why have they not included it in the building of the Ka'ba?" He said, "Don't you see that your people (Quraish) ran short of money (so they could not include it inside the building of Ka'ba)?" I asked, "What about its gate? Why is it so high?" He replied, "Your people did this so as to admit into it whomever they liked and prevent whomever they liked. Were your people not close to the Pre-lslamic Period of ignorance (i.e. they have recently embraced Islam) and were I not afraid that they would dislike it, surely I would have included the (area of the) wall inside the building of the Ka'ba and I would have lowered its gate to the level of the ground."
________________________________________