صحیح بخاری ۔ جلد اول ۔ حج کا بیان ۔ حدیث 1503

تمتع، قران، اور افراد حج کا بیان اور اس شخص کا حج کو فسخ کردینا، جس کے پاس قربانی کا جانور نہ ہو۔

راوی: آدم , شعبہ , ابوجمرہ نصر بن عمران ضبعی

حَدَّثَنَا آدَمُ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ أَخْبَرَنَا أَبُو جَمْرَةَ نَصْرُ بْنُ عِمْرَانَ الضُّبَعِيُّ قَالَ تَمَتَّعْتُ فَنَهَانِي نَاسٌ فَسَأَلْتُ ابْنَ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا فَأَمَرَنِي فَرَأَيْتُ فِي الْمَنَامِ کَأَنَّ رَجُلًا يَقُولُ لِي حَجٌّ مَبْرُورٌ وَعُمْرَةٌ مُتَقَبَّلَةٌ فَأَخْبَرْتُ ابْنَ عَبَّاسٍ فَقَالَ سُنَّةَ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ لِي أَقِمْ عِنْدِي فَأَجْعَلَ لَکَ سَهْمًا مِنْ مَالِي قَالَ شُعْبَةُ فَقُلْتُ لِمَ فَقَالَ لِلرُّؤْيَا الَّتِي رَأَيْتُ

آدم، شعبہ، ابوجمرہ نصر بن عمران ضبعی سے روایت کرتے ہیں کہ میں نے تمتع کیا، تو مجھے کچھ لوگوں نے منع کیا، میں نے ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما سے پوچھا تو انہوں نے مجھے تمتع کا حکم دیا۔ میں نے خواب میں دیکھا کہ ایک شخص مجھ سے کہہ رہا ہے کہ حج مقبول ہے اور عمرہ مقبول ہے، میں نے ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما سے بیان کیا تو انہوں نے فرمایا: یہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی سنت ہے اور فرمایا کہ میرے پاس ٹھہرو، میں اپنے مال سے تمہارے لئے ایک حصہ مقرر کردوں گا۔ شعبہ نے بیان کیا کہ میں نے ابوحمزہ سے پوچھا، کیوں؟ انہوں نے جواب دیا کہ اس خواب کی بناء پر جو میں نے دیکھا تھا۔

Narrated Shu'ba:
Abu Jamra Nasr bin 'Imran Ad-Duba'i said, "I intended to perform Hajj-at-Tamattu' and the people advised me not to do so. I asked Ibn Abbas regarding it and he ordered me to perform Hajj-at-Tammatu'. Later I saw in a dream someone saying to me, 'Hajj-Mabrur (Hajj performed in accordance with the Prophet's tradition without committing sins and accepted by Allah) and an accepted 'Umra.' So I told that dream to Ibn Abbas. He said, 'This is the tradition of Abu-l-Qasim.' Then he said to me, 'Stay with me and I shall give you a portion of my property.' " I (Shu'ba) asked, "Why (did he invite you)?" He (Abu Jamra) said, "Because of the dream which I had seen."
________________________________________

یہ حدیث شیئر کریں