صحیح بخاری ۔ جلد اول ۔ حج کا بیان ۔ حدیث 1482

محرم کپڑے، چادر اور تہہ بند میں سے کیا پہنے؟ عائشہ رضی اللہ عنہ نے کسم میں رنگا ہوا کپڑا پہنا حالت احرام میں، اور عائشہ رضی اللہ عنہ نے فرمایا کہ عورتیں حالت احرام میں نقاب نہ ڈالیں، برقعہ نہ پہنیں اور نہ ایسا کپڑا پہنیں جو ورس سے رنگا ہوا ہو اور نہ زعفران سے رنگا ہوا اور جابرنے فرمایا کہ میں کسم میں رنگے ہوئے کپڑے کو خوشبو نہیں سمجھتا، اور عائشہ رضی اللہ عنہ نے زیور، سیاہ اور گلابی کپڑوں اور عورت کے لئے موزوں کے پہننے میں کوئی مضائقہ نہیں سمجھا اور ابراہیم نے کہا، اس میں کوئی حرج نہیں، اگر کوئی محرم کپڑے بدلے۔

راوی: محمد بن ابی بکر مقدمی , فضیل بن سلیمان , موسیٰ بن عقبہ کریب , عبداللہ بن عباس

حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ أَبِي بَکْرٍ الْمُقَدَّمِيُّ حَدَّثَنَا فُضَيْلُ بْنُ سُلَيْمَانَ قَالَ حَدَّثَنِي مُوسَی بْنُ عُقْبَةَ قَالَ أَخْبَرَنِي کُرَيْبٌ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَالَ انْطَلَقَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنْ الْمَدِينَةِ بَعْدَ مَا تَرَجَّلَ وَادَّهَنَ وَلَبِسَ إِزَارَهُ وَرِدَائَهُ هُوَ وَأَصْحَابُهُ فَلَمْ يَنْهَ عَنْ شَيْئٍ مِنْ الْأَرْدِيَةِ وَالْأُزُرِ تُلْبَسُ إِلَّا الْمُزَعْفَرَةَ الَّتِي تَرْدَعُ عَلَی الْجِلْدِ فَأَصْبَحَ بِذِي الْحُلَيْفَةِ رَکِبَ رَاحِلَتَهُ حَتَّی اسْتَوَی عَلَی الْبَيْدَائِ أَهَلَّ هُوَ وَأَصْحَابُهُ وَقَلَّدَ بَدَنَتَهُ وَذَلِکَ لِخَمْسٍ بَقِينَ مِنْ ذِي الْقَعْدَةِ فَقَدِمَ مَکَّةَ لِأَرْبَعِ لَيَالٍ خَلَوْنَ مِنْ ذِي الْحَجَّةِ فَطَافَ بِالْبَيْتِ وَسَعَی بَيْنَ الصَّفَا وَالْمَرْوَةِ وَلَمْ يَحِلَّ مِنْ أَجْلِ بُدْنِهِ لِأَنَّهُ قَلَّدَهَا ثُمَّ نَزَلَ بِأَعْلَی مَکَّةَ عِنْدَ الْحَجُونِ وَهُوَ مُهِلٌّ بِالْحَجِّ وَلَمْ يَقْرَبْ الْکَعْبَةَ بَعْدَ طَوَافِهِ بِهَا حَتَّی رَجَعَ مِنْ عَرَفَةَ وَأَمَرَ أَصْحَابَهُ أَنْ يَطَّوَّفُوا بِالْبَيْتِ وَبَيْنَ الصَّفَا وَالْمَرْوَةِ ثُمَّ يُقَصِّرُوا مِنْ رُئُوسِهِمْ ثُمَّ يَحِلُّوا وَذَلِکَ لِمَنْ لَمْ يَکُنْ مَعَهُ بَدَنَةٌ قَلَّدَهَا وَمَنْ کَانَتْ مَعَهُ امْرَأَتُهُ فَهِيَ لَهُ حَلَالٌ وَالطِّيبُ وَالثِّيَابُ

محمد بن ابی بکر مقدمی، فضیل بن سلیمان، موسیٰ بن عقبہ کریب، عبداللہ بن عباس روایت کرتے ہیں کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم اور آپ کے صحابہ مدینے سے کنگھی کرنے اور تیل لگانے، تہہ بند اور چادر پہننے کے بعد روانہ ہوئے۔ آپ نے چادر اور تہہ بند کے پہننے سے بالکل منع نہ فرمایا مگر زعفران میں رنگا ہوا کپڑا جس سے بدن پر زعفران جھڑے، پھر صبح کے وقت ذی الحلیفہ میں اپنی سواری پر سوار ہوجائے یہاں تک کہ مقام بیداء میں پہنچے تو آپ اور آپ کے صحابہ نے لبیک کہا، اور اپنے جانوروں کی گردن میں قلادہ ڈالا، یہ اس دن ہوا کہ ابھی ذیقعدہ کے پانچ دن باقی تھے، مکہ آئے تو ذی الحجہ کے چار دن گزر چکے تھے، خانہ کعبہ کا طواف کیا اور صفا اور مروہ کے درمیان طواف کیا اور قربانی کے جانوروں کی وجہ سے احرام نہیں کھولا۔ اس لئے کہ اس کی گردن میں قلادہ ڈال دیا تھا، پھر حجون کے پاس مکہ کے بالائی حصہ میں اترے، اس حال میں کہ حج کا احرام باندھے ہوئے تھے۔ اور طواف کرنے کے بعد آپ کعبہ کے قریب نہیں گئے، یہاں تک کہ عرفہ سے واپس ہوئے اور اپنے ساتھیوں کو حکم دیا کہ خانہ کعبہ کا طواف کریں اور صفا مروہ کے درمیان طواف کریں، پھر اپنے سر کے بال کتروالیں پھر احرام کھول ڈالیں اور یہ اس شخص کے لئے ہے جس کے پاس قربانی کا جانور ہو۔ قلادہ ڈالا ہوا نہ ہو اور جس شخص کے ساتھ اس کی بیوی ہے، وہ اس کے لئے حلال ہے اور خوشبو لگانا اور کپڑے پہننا درست ہے۔

Narrated 'Abdullah bin Abbas:
The Prophet with his companions started from Medina after combing and oiling his hair and putting on two sheets of lhram (upper body cover and waist cover). He did not forbid anyone to wear any kind of sheets except the ones colored with saffron because they may leave the scent on the skin. And so in the early morning, the Prophet mounted his Mount while in Dhul-Hulaifa and set out till they reached Baida', where he and his companions recited Talbiya, and then they did the ceremony of Taqlid (which means to put the colored garlands around the necks of the Budn (camels for sacrifice). And all that happened on the 25th of Dhul-Qa'da. And when he reached Mecca on the 4th of Dhul-Hijja he performed the Tawaf round the Ka'ba and performed the Tawaf between Safa and Marwa. And as he had a Badana and had garlanded it, he did not finish his Ihram. He proceeded towards the highest places of Mecca near Al-Hujun and he was assuming the Ihram for Hajj and did not go near the Ka'ba after he performed Tawaf (round it) till he returned from 'Arafat. Then he ordered his companions to perform the Tawaf round the Ka'ba and then the Tawaf of Safa and Marwa, and to cut short the hair of their heads and to finish their Ihram. And that was only for those people who had not garlanded Budn. Those who had their wives with them were permitted to contact them (have sexual intercourse), and similarly perfume and (ordinary) clothes were permissible for them.
________________________________________

یہ حدیث شیئر کریں