اللہ تعالیٰ کا قول کہ تم زادراہ ساتھ لے کر جاؤ، بہترین توشہ تقویٰ ہے۔
راوی: یحیی بن بشر , شبابہ , ورقاء , عمرو بن دینار , عکرمہ , ابن عباس
حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ بِشْرٍ حَدَّثَنَا شَبَابَةُ عَنْ وَرْقَائَ عَنْ عَمْرِو بْنِ دِينَارٍ عَنْ عِکْرِمَةَ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَالَ کَانَ أَهْلُ الْيَمَنِ يَحُجُّونَ وَلَا يَتَزَوَّدُونَ وَيَقُولُونَ نَحْنُ الْمُتَوَکِّلُونَ فَإِذَا قَدِمُوا مَکَّةَ سَأَلُوا النَّاسَ فَأَنْزَلَ اللَّهُ تَعَالَی وَتَزَوَّدُوا فَإِنَّ خَيْرَ الزَّادِ التَّقْوَی رَوَاهُ ابْنُ عُيَيْنَةَ عَنْ عَمْرٍو عَنْ عِکْرِمَةَ مُرْسَلًا
یحیی بن بشر، شبابہ، ورقاء، عمرو بن دینار، عکرمہ، ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما سے روایت کرتے ہیں کہ اہل یمن حج کرتے تھے، لیکن زاد راہ ساتھ لے کر نہیں جاتے تھے اور کہتے تھے کہ ہم اللہ پر بھروسہ کرنے والے ہیں جب وہ مکہ میں آتے تو لوگوں سے بھیک مانگتے، اس لئے اللہ تعالیٰ نے یہ آیت نازل کی کہ راستے کا خرچ ساتھ لے کر جایا کرو۔ بہترین توشہ تقویٰ پرہیز گاری ہے۔ ابن عینیہ نے بواسطہ عمرو، عکرمہ اس کو مرسلاً روایت کیا۔
Narrated Ibn Abbas:
The people of Yemen used to come for Hajj and used not to bring enough provisions with them and used to say that they depend on Allah. On their arrival in Medina they used to beg the people, and so Allah revealed, "And take a provision (with you) for the journey, but the best provision is the fear of Allah." (2.197).
________________________________________